ترکوں کیلئے امریکہ کا ویزا بالکل بند، اب کوئی ترک امریکہ نہیں جائے گا کیونکہ۔۔۔

ترکوں کیلئے امریکہ کا ویزا بالکل بند، اب کوئی ترک امریکہ نہیں جائے گا ...
ترکوں کیلئے امریکہ کا ویزا بالکل بند، اب کوئی ترک امریکہ نہیں جائے گا کیونکہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) ترک حکومت ملک میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کا ذمہ دار فتح اللہ گولن اور ان کی تحریک کو قرار دیتی ہے اور اس کے کارکنوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کی جا چکی ہیں۔ ترک حکومت اس معاملے پر اس قدر سخت موقف اپنائے ہوئے ہے کہ ترکی میں گزشتہ روز گولن تحریک سے روابط رکھنے کے الزام میں امریکی سفارت خانے کے ایک اہلکارکو بھی گرفتار کر لیا ہے جس پر دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں اور انقرہ میں موجود امریکی سفارت خانے نے احتجاجاً ویزہ سروس بند کر دی ہے۔گرفتار ہونے والا اہلکار ترک شہری ہے جس کا نام متین توبوز ہے۔
ڈیلی صباح کی رپورٹ کے مطابق سفارتخانے کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ”حالیہ واقعات کے باعث امریکی حکومت ترکی میں موجود اپنے سفارتی مشن کی حفاظت کے لیے ترک حکومت کے اقدامات پر نظرثانی کرنے پر مجبور ہو گئی ہے۔ ہم نے ویزہ سروس بند کر دی ہے تاکہ سفارتخانے اور قونصلیٹ میں کم سے کم لوگ آئیں کیونکہ یہاں سکیورٹی کی صورتحال بہتر نہیں ہے۔“ اس کے ردعمل میں واشنگٹن میں موجود ترک سفارتخانے نے بھی امریکیوں کو ویزے کی فراہمی بند کر دی ہے۔

بس بہت ہوا، 9اکتوبر کے بعد ہم بھی ہتھیار اُٹھا لیں گے، روہنگیا مسلمانوں نے بڑا اعلان کر دیا
رپورٹ کے مطابق متین توبوز استنبول میں کئی سابق پولیس سربراہان کے ساتھ رابطے میں تھا جہاں وہ اس سے قبل کام کر چکا ہے۔ یہ تمام پولیس سربراہان فوجی بغاوت میں ملوث تھے۔ متین اوکتے اکایا نامی سابق لیفٹیننٹ کرنل کے ساتھ بھی رابطے میں تھا جو اس بغاوت کے مرکزی کرداروں میں سے ایک ہے۔متین ان تمام لوگوں اور تحریک کے سربراہ فتح اللہ گولن کے مابین رابطہ کار کے طور پر کام کر رہا تھا۔