’لندن ویسے تو محفوظ ہے لیکن کبھی کسی پاکستانی۔۔۔‘ چینی ائیرلائن نے اپنے مسافروں کو ایسی ہدایت دے دی کہ جان کر پاکستانیوں کو بے حد افسوس ہو

’لندن ویسے تو محفوظ ہے لیکن کبھی کسی پاکستانی۔۔۔‘ چینی ائیرلائن نے اپنے ...
’لندن ویسے تو محفوظ ہے لیکن کبھی کسی پاکستانی۔۔۔‘ چینی ائیرلائن نے اپنے مسافروں کو ایسی ہدایت دے دی کہ جان کر پاکستانیوں کو بے حد افسوس ہو

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چینی فضائی کمپنی ایئرچائنہ نے گزشتہ دنوں لندن جانے والی پرواز کے دوران ایک ایسا میگزین مسافروں میں تقسیم کر دیا کہ دنیا میں ہنگامہ برپا ہو گیا اور ہر طرف سے ایئرچائنہ کے اس اقدام کی مذمت کی جا رہی ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ایئرچائنہ کی طرف سے مسافروں کو دیئے گئے اس میگزین میں لندن کی سیاحت کے دوران حفاظتی اقدامات تحریر کیے گئے تھے جو انتہائی نسل پرستانہ تھے۔ اس میں چینی اور انگریزی دونوں زبانوں میں لکھا تھا کہ ”لندن عمومی طور پر سفر کرنے کے لیے محفوظ جگہ ہے لیکن سیاحوں کو ایسے علاقوں میں جانے ہوئے احتیاطی تدابیر مدنظر رکھنی چاہئیں جہاں پاکستانی، بھارتی یا سیاہ فام شہریوں کی اکثریت آباد ہو۔ ہم سیاحوں کو نصیحت کرتے ہیں کہ رات کے وقت لندن میں اکیلے سفر نہ کریں اور خواتین ہمیشہ کسی ساتھ کے ہمراہ ہی سفر کریں۔“

ٹرمپ کے بیانات پر فرانس میں عمل؟تارکین وطن کو روکنے کیلئے دیوار کی تعمیر

رپورٹ کے مطابق ایئرچائنہ ایشیاءکی تیسری بڑی فضائی کمپنی ہے جس کی روزانہ 2پروازیں لندن اور بیجنگ کے درمیان چلتی ہیں۔ کمپنی کی سیاحوں کو کی گئی نسل پرستانہ نصیحت پر مبنی آرٹیکل کی تصویر ایک چینی صحافی ہزے فین نے ٹوئٹر پر شیئر کی ہے جو اس پرواز میں سفر کر رہی تھیں۔ ٹویٹ میں مس فین نے لکھا ہے کہ ”میں ایک سال سے لندن میں تعلیم کی غرض سے مقیم ہوں، یہ شہر مجھے بہت پسند ہے۔ لندن کے میئر صادق خان اس آرٹیکل کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟“سوشل میڈیا پر صارفین بڑی تعداد میں ایئرچائنہ کے اس اقدام کو نسلی امتیاز پر مبنی قرار دے رہے ہیں۔ پاکستانی اور بھارتی شہریوں کی اکثریت والے حلقے سے منتخب ہونے والی لیبر رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر روزینہ ایلن خان کا کہنا ہے کہ ”ایئرچائنہ کا یہ آرٹیکل انتہائی اشتعال انگیز ہے۔ میرے خیال میں یہ اہل لندن کو بہت ناگوار گزرا ہے۔ یہ آرٹیکل ایئرچائنہ کے میگزین سے ہٹا دینا چاہیے۔ میں ایئرچائنہ سے پوچھنا چاہوں گی کہ انہوں اس طرح کی احتیاطی تدابیر مسافروں کو بتانے کی ضرورت کیوں پیش آئی جو کسی بھی پہلو سے لندن کے ماحول سے لگاﺅ نہیں کھاتیں؟“لیبر پارٹی کے ایک اور ایم پی وریندر شرما نے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ ”ایئرچائنہ کا یہ آرٹیکل لندن کے باسیوں کو انتہائی ناگوار گزرا ہے۔ مجھے امید ہے کہ ایئرچائنہ فوری طور پر یہ آرٹیکل اپنے میگزین سے ہٹا دے گی اور لندن والوں سے معافی مانگے گی۔“