امن کے نوبل انعام کیلئے ملالہ یوسفزئی فیورٹ قرار،70فیصدامریکیوں کی حمایت بھی حاصل
واشنگٹن،لندن،اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی وقت کے مطابق سہہ پہر دو بجے نوبل ایوارڈ کا اعلان کیاجائے گا ،پاکستانی اور امریکی میڈیاوعوام نے ملالہ یوسفزئی کو ایوارڈ کیلئے فیورٹ قراردیدیاتاہم برطانوی میڈیا نے مخالفت کردی۔ امریکی اخبارواشنگٹن پوسٹ کی طرف سے کیے گئے سروے میں امریکی عوام کے 70فیصدنے ملالہ یوسفزئی کے حق میں ووٹ دیا۔ 7922میں سے 5614 امریکیوں نے ملالہ یوسفزئی کو امن کے نوبل ایوارڈ کے لیے نامزدکیا، آٹھ فیصدووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر کانگوکے ڈینس میکویگ جبکہ ارجنٹائن کے پوپ فرانسس 6.66فیصد ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبرپررہے ۔امریکی میڈیا میں ملالہ یوسفزئی کو امن ایوارڈ کے لیے فیورٹ قراردیاجا رہا ہے ۔ ملالہ نے نوبل ایوارڈ ملنے کی توقع کیساتھ کہاکہ اگرنوبل انعام نہ بھی ملے تو کوئی فرق نہیں ، قوم کی دعاﺅں سے پہلے ہی کافی ایوارڈ مل چکے ہیں جن کے بارے میں اُس نے سوچابھی نہیں تھا۔برطانوی میڈیا نے کہاکہ ملالہ یوسفزئی کی کم عمری کی وجہ سے نوبل انعام کی حق دار نہیں ، ملنے پر کوئی فائدہ بھی نہیں ہوگا، پاکستان کے مولاناعبدالستارایدھی کو بھی نوبل انعام نہیںمل سکاحالانکہ وہ صحیح معنوں میں حقدار ہیں ۔پاکستانی الیکٹرانک میڈیا نے بھی ملالہ یوسفزئی کو ایوارڈ کے لیے فیورٹ قراردیااور ملالہ یوسفزئی سے متعلق خصوصی ٹرانسمشن کااہتمام کیاگیا۔