امریکہ پلان بناتا رہا اور شمالی کوریا کے ہیکر ایک ہی رات میں خفیہ پلان لے اُڑے
پیانگ یانگ(نیوز ڈیسک) شمالی امریکا جیسے غریب اور پسماندہ ملک کے ہاتھوں سپر پاور امریکا کی یہ بے عزتی ہونا باقی رہ گئی تھی۔ پہلے تو شمالی کوریا نے امریکا کو ایٹم بم سے تباہ کرنے کی دھمکی دی، اور تمام تر امریکی کوششوں کے باوجود ایٹمی ہتھیاروں کی تنصیب روکنے سے انکار کر دیا، اور اب شمالی کوریا کے ہیکر وہ تمام عسکری پلان ہی لے اڑے ہیں جو اس سے نمٹنے کے لئے امریکا اور اس کے اتحادی جنوبی کوریا نے تیار کر رکھے تھے۔ چوری ہونے والی دستاویزات میں امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ جنگی حکمت عملی کے ساتھ شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان کو ہلاک کرنے کے ایک منصوبے کی تفصیلات بھی شامل تھیں۔
ایک ایسا بم جو پورا ملک تباہ کرسکتاہے لیکن کسی انسان کو نقصان نہیں پہنچائے گا
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی ری چیول ہی نے بتایا ہے کہ چوری ہونے والی دستاویزات کا تعلق جنوبی کوریائی وزارت دفاع سے تھا۔ ان دستاویزات میں شمالی کوریا کے ساتھ جنگ کی صورت میں جنوبی کوریا اور امریکہ کی مشترکہ حکمت عملی کی تفصیلات شامل تھیں۔ اس عجیب و غریب واقعہ پر جنوبی کوریا کی وزارت دفاع نے اب تک خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ چوری ہونے والی دستاویزات میں جنوبی کوریا کی ایٹمی تنصیبات کے بارے میں اہم ترین فوجی راز بھی شامل ہیں۔ چوری ہونے والی دستاویزات کی ضخامت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ان کا کل حجم 235 گیگا بائٹ سے زائد ہے۔ یہ تمام دستاویزات جنوبی کوریائی وزارت دفاع کے ’ڈیفنس انٹی گریٹڈ ڈیٹا سنٹر‘ کے کمپیوٹروں پر محفوظ کی گئی تھیں۔ جنوبی کوریا نے تاحال اس بارے میں کچھ نہیں کہا کہ ایسے قیمتی اور خفیہ راز کیسے چوری ہو گئے، اور نہ ہی اس واقعے کے ممکنہ نتائج کے بارے میں کوئی تبصرہ سامنے آیا ہے۔