سوتیلے باپ کے ہاتھوں 20 سال تک یرغمال بنی رہنے والی لڑکی9بچوں کی ماں بننے کے بعد بازیاب
واشنگٹن(این این آئی)امریکی پولیس نے ایک 62 سالہ شخص کو حراست میں لیا ہے جس پرسوتیلی بیٹی کے ساتھ جنسی اور اخلاقی جرائم میں ملوث ہونے کے سنگین الزامات عائدکیے گئے ہیں۔ میڈیا میں آنے کے بعد اس واقعے نے امریکی معاشرے کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔
میکسیکو،جیل میں قیدیوں کی ہنگامہ آرائی،13 ہلاک،متعدد زخمی
عرب ٹی وی کے مطابق امریکی ریاست اوکلا ھوما سے تعلق رکھنے والے 62 سالہ ھنری میشل بییٹ پر الزام ہے کہ اس نے اپنی بیوی کے سابقہ شوہر سے ایک بیٹی کو مسلسل 20 سال تک گھر پر غمال بنائے رکھا۔ اس دوران اس کے ساتھ زبردستی بار بار جنسی تعلق قائم کرتا اور اس کی عصمت ریزی کا مرتکب ہوتا رہا جس کے نتیجے میں اس لڑکی سے اس کے 9 بچے بھی ہو چکے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ھنری بییٹ کے گھر پر یرغمال لڑکی کو19 سال گزرنے کے بعد بازیاب کروالیااور ملزم کو گرفتار کر لیا۔
دوران تحقیقات گرفتار ھنری میشل بییٹ نے پولیس کے سامنے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ اس نے اپنی بیوی کی(سابقہ شوہر سے) بیٹی کو اس وقت اغواء کر کے گھر پر بند کردیا تھا جب اس لڑکی کی عمر صرف 11سال تھی۔ اس کے بعد وہ مسلسل اس کی عصمت ریزی کا مرتکب ہوتا اور اس پر جسمانی اور جنسی تشدد کرتا رہا ۔ہنری کے دوسری بیویوں سے بھی کئی بچے ہیں تاہم گھر پر زبردستی قید کی گئی روزالین ماگینیس دوسری بیویوں کی نسبت میں عمر میں سب سے چھوٹی ہے۔