ایران نے پوری دنیا کے سامنے سعودی عرب کے خلاف ایسا کام کرڈالا کہ کوئی تصور بھی نہ کرسکتا تھا، انتہائی سنگین خطرہ پیدا ہوگیا
ریو(نیوز ڈیسک)برازیل میں ہونے والے پیرااولمپک میں شامل ایرانی دستے نے انوکھا انداز اپنا یا اورکھیل کے اس عالمی پلیٹ فارم سے سعودی عرب کے خلاف احتجاج کیا جس کا عالمی میڈیا شایدنوٹس ہی نہ لے پایا۔دنیا بھر میں بیشتر ناظرین کو شائد اس بات کا علم نہ ہو کہ ایرانی دستے کا مقابلوں کیلئے رکھے گئے نام،لباس اور اندازسعودی عرب میں گزشتہ سال ہونے والے منیٰ حادثہ کی مناسبت سے تھے، اس واقعہ کو ایک سال ہوگیا ہے ۔
بی بی سی کے مطابق افتتاحی تقریب کے دوران ایرانی کھلاڑیوں کے دستے کی سربراہ خاتون اپنے ساتھیوں کے ساتھ منظر عام پر آئیں تو انہوں نے احرام کی طرح سفید کپڑے زیب تن کئے ہوئے تھے۔جب کہ ایرانی کھلاڑیوں کے دستے کا نام منیٰ حادثے کی نسبت سے ’منیٰ ‘رکھا گیا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ برس حج کے موقع پر منیٰ میں ایک حادثہ میں 2000حجاج کرام شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہو گئے تھے جن میں بڑی تعداد میں ایران کے شہری شامل تھے۔
حالیہ دنوں میں جب ایران اور سعودی عرب میں ایران مذکورہ افسوسناک واقعے کی پہلی برسی کی مناسبت سے ایران نے ریو پیرااولمپک میں شامل اپنی ٹیم کو منیٰ کا نام دیا ہے ۔ایران کی قومی پیرااولمپک کمیٹی کی سربراہ محمود خراسوی وفا نے فارسی میں دیئے گئے ایک انٹرویو میںکہا کہ ہم نے گزشتہ برس انہی دنوں منی میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کی مناسبت سے دستے کا نام منیٰ رکھاہے۔ایسا ہی بیان ایرانی دستے کے آگے ایرانی پرچم تھام کرچلنے والی لڑکی نے دیا جس نے’ احرام ‘کی طرز کا لباس پہن رکھا تھا۔
حالیہ دنوں میں ایران اور سعودی عرب میں مزید تلخی دیکھنے کو ملی ہے۔پہلے سعودی عرب اور ایران حج کے حوالے سے اتفاق کرنے میں ناکام ہوئے۔جس کا الزام دونوں ممالک ایک دوسرے پر لگاتے ہیں۔بعدازاں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنائی نے سعودی حکمرانوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ مذہبی مقامات کا انتظام مسلم دنیا اپنے ہاتھ میں لے۔جبکہ سعودی مفتی اعظم نے ایرانیو ں کو غیر مسلم قرار دیا تھااور اب ان حالات میں کھیلوں کے ایک مقابلے میں ایران کا خاموش احتجاج سامنے آیا ہے۔