چین اور روس کے مقابلے کیلئے امریکہ نے اپنے جدید ترین جنگی جہاز پہنچادئیے، سنگین خطرہ پیداہوگیا

چین اور روس کے مقابلے کیلئے امریکہ نے اپنے جدید ترین جنگی جہاز پہنچادئیے، ...
چین اور روس کے مقابلے کیلئے امریکہ نے اپنے جدید ترین جنگی جہاز پہنچادئیے، سنگین خطرہ پیداہوگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا کی چین اور روس کے ساتھ ایک عرصے سے جاری کشیدگی خطرناک مرحلے میں داخل ہو گئی ہے اور امریکا نے اپنے جنگی طیارے روس اور چین کے قریب واقع اپنے اتحادی ممالک میں پہنچانے شروع کر دئیے ہیں۔
یاہو نیوز کے مطابق امریکا نے اپنی عسکری مہم کو ریپڈ ریپٹر کا نام دیا ہے اور اس کے تحت الاسکا میں واقع جوائنٹ بیس ایلمن ڈورف رچرڈ زن پر چالیس F-22 جنگی طیاروں کا خصوصی یونٹ تعینات کیا گیا ہے۔ اس فوجی اڈے سے F-22 جنگی جہازوں اور C-17 لاجسٹک جہازوں کو دنیا کے کسی بھی کونے میں حملے کے لئے 24 گھنٹوں کے دوران پہنچایا جاسکتا ہے۔ چین اور روس کے ساتھ بڑھتے ہوئے تناﺅ کے بعد تازہ ترین تعیناتی برطانیہ میں کی گئی ہے، جہاں امریکہ کی ٹینڈال ائیرفورس بیس سے بارہ F-22 طیارے پہنچادئیے گئے ہیں۔ برطانیہ سے یہ طیارے رومانیہ اور لتھوانیا تک جوڑوں کی شکل میں پرواز کررہے ہیں۔ اس سے پہلے یورپین کمانڈ کے تحت F-22 جنگی طیارے اور چار جنگی بحری جہاز پولینڈ اور اسٹونیا کے دورے بھی کرچکے ہیں۔ جاپانی ائیربیس یوکوٹا پر بھی درجن بھر F-22 جنگی جہاز پہنچائے گئے ہیں، جن کا مقصد چین کو پیغام دینا ہے۔

دنیا کی تاریخ کا سب سے خطرناک ایٹمی ہتھیار تیار کرلیا گیا، چند سیکنڈ میں کسی بھی ملک کا مکمل صفایا کرسکتا ہے
دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکی F-22 جنگی جہازوں کا اصل ہدف روس اور چین ہیں۔ اتحادی ممالک میں جنگی طیاروں کی تعیناتی کا مقصد ان دونوں ملکوں کو واضح پیغام دینا ہے کہ امریکا اپنے اتحادیوں کے تحفظ کے لئے موجود ہے اور ضرورت پڑنے پر کوئی بھی کارروائی کرسکتا ہے ۔