بوڑھے والدین کو کندھوں پر اٹھائے7دن بعد روہنگیا نوجوان بنگلہ دیش پہنچ گیا
ڈھاکہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) برمی حکومت کے مظالم سے تنگ روہنگیا مسلمان جائے پناہ کی تلاش میں خلیج بنگال کے بے رحم تھپیڑوں کے رحم و کرم پر یا بنگلہ دیش کی جانب رواں دواں ہیںجبکہ سینکڑوں کی تعداد میں برما کے جنگلات میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ بنگلہ دیش پہنچنے والے ہر روہنگیا مسلمان کی کہانی دردناک ہے مگر اب ایک نوجوان نے ایسی داستان لکھ دی کہ تاریخ بھی اس نوجوان پر فخر کرے گی۔
بھارت میں100کروڑ سے زائدمالیت کا سانپ کا زہر سمگل کرنے کی کوشش ناکام ، 3گرفتار
بنگلہ دیش میں روہنگیا مسلمانوں کے کیمپ میں ایک برمی نوجوان پہنچا جس نے خصوصی ٹوکریاں بنا کر انہیں ترازو کی شکل میں تیار کیا اور ان ٹوکریوں میں اپنے بوڑھے والدین کو بٹھا کر ٹوکریاں دونوں کندھوں پر اٹھا لیں۔نوجوان اپنے والدین کو اٹھائے مسلسل سات دن چلتا رہا ، اس نوجوان نے رات دن اپنا سفر جاری رکھا اور جائے امن کی تلاش میں چلتا رہا،نوجوان اپنے سفر کے دوران برساتی نالوں سے گزرا، جنگلات میں بھی اس کا سفر جاری رہا جبکہ والدین کو کندھوں پر اٹھائے اس نوجوان نے سنگلاخ وادیوں کا سفر بھی کیا۔اس نوجوان کے سفر کو دھوپ روک سکی اور نہ ہی بارشیں اس کی منزل کو متزلزل کر سکیں۔نوجوان سات دنوں کے کٹھن سفر کے بعد اپنی منزل پر پہنچا جس کو دیکھ کر وہاں موجود ہر آنکھ اشکبار ہوگئی جبکہ بین الاقوامی میڈیا نے اس کے جذبے کو سلام پیش کیا ہے۔