خوشبوؤں کا شہر پیرس بارود کی بو میں تبدیل،ہلاکتوں کی تعداد 178 ہو گئی،80 زخمیوں کی حالت نازک،داعش نے حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی
پیرس(مانیٹرنگ ڈیسک )فرانس کا دارالحکومت اور خوشبوﺅں کا شہر پیرس بارود کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا۔ پیرس میں ریسٹورنٹس ، کنسرٹ ہال اور اسٹیڈیم پر دہشتگردوں کے حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد178ہوگئی ہے جبکہ ان میں اضافہ کا خدشہ ہے ۔ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ،ملک کے داخلی اور خارجی راستے بندجبکہ داعش نے بھی حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مستقبل میں ایسے مزید حملوں کی دھمکی دی ہے۔عالمی میڈیا کے مطابق کے مطابق واقعہ ہفتے کی رات پیش آیا تھا۔فرانس کے صدر نے اپنے بیان میں بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد آٹھ تھی جن میں خودکش حملہ آور بھی شامل تھے۔انھوں نے کہا کہ ان حملوں کی منصوبہ بندی بیرون ملک سے ہوئی ہے اس موقع پر صدر نے ملک میں تین روزہ سوگ کا اعلان بھی کیا ۔اس سے قبل فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر کے سرحدیں بند کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ فرانسیسی پولیس نے بتایا کہ پیرس کے فٹ بال سٹیڈیم، کانسرٹ تھیٹر اور ریسٹورنٹ سمیت چھ مختلف علاقوں میں مسلح افراد نے حملے کیے جن میں مبینہ خود کش دھماکے شامل ہیں۔ حملوں کے بعد فرانس نے سرحدوں کا کنٹرول سخت کر دیا ہے تاہم فضائی اور ریل سروسز معمول کے مطابق جاری ہیں۔ملک کے تمام سکولز، ہوٹل اور تفریح گاہیں بند کر دی گئی ہیں۔امریکی ہوائی کمپنیوں نے حملوں کے پیشِ نظر شہر کے لیے اپنی پروازیں معطل کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم دیگر فضائی کمپنیوں کی پروازیں معمول کے مطابق چل رہی ہیں۔گو کہ پیرس آنے والی بین الاقوامی ٹرین سروس کھلی ہے تاہم لندن سے پیرس آنے والی یوروسٹر ٹرین جو مکمل طور پر بُک تھی حملوں کے بعد خالی ہی آئی ہے۔ادھر فرانس حملوں کے بعد اٹلی میںبھی سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔دوسری طرف ایران کے صدر حسن روحانی نے بھی دورہ فرانس ملتوی کر دیا ہے انھیں اتوار کے روز پیرس پہنچنا تھا۔فرانسیسی میڈیا کے مطابق حملوں سے200سے زائد زخمی ہوئے ہیں جن میں80کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
ویڈیو میں میچ کے دوران سٹیڈیم میں دھماکہ کی آواز سنی جاسکتی ہے