چین نے بنگلہ دیش پر بھی نوٹوں کی بارش کردی، اتنے ارب ڈالر دینے کا اعلان کہ بھارت اپنا سا منہ لے کر رہ گیا، بنگلہ دیش بھی ہاتھ سے نکل گیا
بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چین نے خطے کے دیگر ممالک کے بعد بنگلہ دیش پر بھی نوٹوں کی برسات کر دی ہے جس سے خطے کی تھانیداری کا دعویدار بھارت اپنا سا منہ لے کر رہ گیا ہے اور بنگلہ دیش بھی اس کے ہاتھ سے نکل گیا ہے۔ عالمی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق چینی صدر ژی جن پنگ ڈھاکہ کے دورے پر جا رہے ہیں جہاں وہ بنگلہ دیش کو 24ارب ڈالر(تقریباً24کھرب روپے) قرض دینے کے معاہدے پر دستخط کریں گے۔ واضح رہے کہ 30سال میں یہ کسی بھی چینی صدر کا پہلا دورہ¿ بنگلہ دیش ہو گا۔
رپورٹ کے مطابق ژی جن پنگ کے اس دورے کا مقصدبنگلہ دیش کے انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں چینی شراکت داری کو فروغ دینا ہے۔ بنگلہ دیش ایک ایسا ملک جسے بھارت اپنے زیراثر سمجھتا ہے۔ چینی صدر کی طرف سے یہ دورہ ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب بھارت بھی بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری میں تیزی لا رہا ہے اور بنگلہ دیش کو اپنا دست نگین خیال کرتا ہے۔ دوسری طرف بھارت کی مدد سے جاپان بھی بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری کر رہا ہے اور بنگلہ دیشی حکومت کو انتہائی کم شرح سود پر قرض کی پیشکش کر چکا ہے۔ جاپان کی طرف سے قرض کی یہ پیشکش ایک بندرگاہ، پاور کمپلیکس اور و دیگر منصوبوں کے لیے کی گئی ہے۔
”ہمارے خلاف یہ حرکت تمہیں بہت مہنگی پڑے گی“ چین نے بھارت کو واضح وارننگ جاری کردی
بنگلہ دیش کے جونیئر وزیرخزانہ ایم اے منان کا کہنا ہے کہ ”چین بنگلہ دیش میں 25منصوبوں میں دلچسپی رکھتا ہے جن میں 1320میگاواٹ کا پاورپلانٹ، ایک بندرگاہ کی تعمیربھی شامل ہیں۔چینی صدر ژی جن پنگ کے دورہ ایک اہم سنگ میل ہو گا جس میں ریکارڈ منصوبوں کے لیے قرض کے معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ ہماری طرف سے مجوزہ منصوبوں میں ہائی وے کی تعمیر، انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی و دیگر شامل ہیں۔ ہماری انفراسٹرکچر کی ضروریات بہت بڑی ہیں جن کے لیے ہمیں بڑے قرضوں کی ضرورت ہے۔“