امریکہ کے 50 ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں ایسی خبر آگئی کہ امریکی فوج کے پیروں تلے زمین نکل گئی، پوری دنیا کیلئے بڑا خطرہ!

امریکہ کے 50 ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں ایسی خبر آگئی کہ امریکی فوج کے پیروں ...
امریکہ کے 50 ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں ایسی خبر آگئی کہ امریکی فوج کے پیروں تلے زمین نکل گئی، پوری دنیا کیلئے بڑا خطرہ!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی حکام اور میڈیا پاکستان کے نیوکلیئر پروگرام کے بارے میں گاہے بگاہے بے بنیاد خدشات کا اظہار کرتے رہتے ہیں لیکن امریکہ کے اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں ایک امریکی تھنک ٹینک نے ہی ایسا تہلکہ خیز انکشاف کر دیا ہے کہ پوری دنیا میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ویب سائٹ مڈل ایسٹ آئی کے مطابق تھنک ٹینک سٹمسن سینٹر کی جانب سے جاری کی گئی تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے ترکی میں انسرلیک ائیربیس پر تقریباً 50 ایٹمی ہتھیار رکھے ہوئے ہیں، جو حال ہی میں بغاوت کی کوشش اور ملک میں پیدا ہونے والے عدم استحکام کے باعث انتہائی غیر یقینی اور خطرناک صورتحال میں تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے درجنوں ایٹمی ہتھیار شام کی سرحد سے صرف 110 کلومیٹر کی دوری پر پڑے ہیں، جہاں بدترین خانہ جنگی جاری ہے اور دہشت گردوں کا راج ہے۔ تحقیق کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ کیا امریکہ اس سوال کا جواب دے سکتا ہے کہ اگر ترکی میں عدم استحکام بڑھ جاتا اور یہ ایٹمی ہتھیار کسی غیر ذمہ دار قوت کے ہاتھ لگ جاتے تو اس کا انجام کیا ہوتا۔

’عرب ملک میں ہم یہ چیز بنا کر رہیں گے‘ روس نے ایسا کام شروع کردیا کہ امریکہ کی نیندیں اڑادیں، ارب دنیا پر قبضہ برقرار رکھنا ممکن نہ رہے گا کیونکہ۔۔۔
تھنک ٹینک نے اپنی رپورٹ میں ایک اور خوفناک انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انسرلیک ائیربیس، جہاں امریکی ایٹمی ہتھیار رکھے گئے ہیں، کے کمانڈر کو حالیہ بغاوت کے الزامات میں گرفتار کیا جاچکا ہے۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ امریکی ایٹمی ہتھیاروں کا ترکی میں موجود ہونا انتہائی تشویشناک اور خطرناک بات ہے کیونکہ کسی بھی ملک میں سیاسی صورتحال ایک رات میں بدل سکتی ہے اور ایسی صورت میں کوئی گارنٹی نہیں کہ امریکہ ان ہتھیاروں پر کنٹرول برقرار رکھ پائے گا۔
رپورٹ کے مطابق جب امریکی محکمہ دفاع سے اس تہلکہ خیز انکشاف کے بارے میں سوال کیا گیاتو یہ کہہ کر جواب دینے سے انکار کردیا گیا کہ امریکہ اپنے سٹریٹجک ہتھیاروں کی لوکیشن اور دیگر حساس معلومات پر تبصرہ نہیں کرتا۔