ترک وزیر خارجہ کشیدگی ختم کرانے میں تعاون کیلئے طیب اردگان کی ہدایت پر قطر پہنچ گئے

ترک وزیر خارجہ کشیدگی ختم کرانے میں تعاون کیلئے طیب اردگان کی ہدایت پر قطر ...
ترک وزیر خارجہ کشیدگی ختم کرانے میں تعاون کیلئے طیب اردگان کی ہدایت پر قطر پہنچ گئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

انقرہ (ڈیلی پاکستان آن لائن )ترک صد ر کی خصوصی ہدایت پرسعودی عرب سمیت خلیجی ممالک اور قطر کے درمیان جاری کشیدگی ختم کرانے میں تعاون کیلئے ترک وزیر خارجہ قطر پہنچ گئے ۔

”رائٹرز “کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان کی خصوصی ہدایت پر قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچنے والے ترک وزیر خارجہ مومود چاوش اوگلو نے کہا ہے کہ ہم گلف کاپوریشن کونسل (جی سی سی ) کے ارکان اپنے برادر ممالک کے درمیان تنازعات نہیں چاہتے اور مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کے بغیر یہ کہنا کافی نہیں ہو گا کہ مشکل صورت حال ہے ۔”ترک حکومت جی سی سی میں شامل برادر ممالک کے درمیان کشیدگی حل کرانے کیلئے پرعزم ہے “۔
چاوش اوگلو اپنے دورے کے دوران امیر قطر شیخ تمیم بن حماد الثانی سے ملاقات کریں گے جبکہ الجزیرہ کا کہنا ہے کہ قطر کے دورے کے بعد وہ کویت جائیں گے جو اس تنازع کو حل کرانے کیلئے ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں ۔
ترک وزیر خارجہ مومود چاوش اوگلو نے کہا ہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز قطر کے ساتھ پیدا ہونے والے بحران کے حل کی صلاحیت رکھتے ہیں۔” خلیجی ریاستوں کے درمیان پیدا ہونے والے سفارتی تنازع کے حل کے لیے ترکی مفاہمتی کوششیں جاری رکھے گا“۔
العربیہ سے بات کرتے ہوئے بھی انکا کہنا تھا کہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز واحد شخصیت ہیں جو قطر کے ساتھ بحران کو حل کرسکتے ہیں۔ ر طیب طیب اردگان کے بیان میں سعودی عرب کو تنقید کا نشانہ نہیں بنایا گیا ہم تمام فریقین کے درمیان باہمی احترام کے اصول کے تحت مفاہمت کے حامی ہیں۔ ترکی قطری قیادت سمیت دوسرے خلیجی ملکوں کی قیادت سے بھی رابطے میں ہے اور توقع ہے کہ رمضان المباک کے اختتام سے قبل بحران کا کوئی مثبت حل نکل آئے گا۔
ایک سوال کے جواب میں مولود چاوش اوگلو نے کہا کہ خطے کے تمام ممالک ترکی کے لیے یکساں قابل احترام اور ترکی کے بھائی ہیں۔ ہم سب کو ایک ہی جیسی اہمیت دیتے ہیں۔ خلیجی ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والے بحران کے حل کے لیے ترکی تمام ممکنہ اقدامات کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ انقرہ نے خلیجی ریاستوں کے درمیان کشیدگی دور کرنے کے لیے عالمی سطح پر رابطے تیز کردیے ہیں اور ہم ان تنازع کے حل کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کررہے ہیں۔
ترک وزیرخارجہ نے کہا کہ صدر طیب ایردوآن نے اپنے بیان میں سعودی عرب کو نشانہ نہیں بنایا اور نہ ہی سعودی قیادت پر تنقید کی گئی ہے۔ صدر نے اپنے بیان میں سعودی عرب کی کسی اہم شخصیت کا نام بھی نہیں لیا۔ ہم بار بار اپنا موقف دہرا رہے ہیں کہ قطر کے ساتھ پیدا ہونے والے تنازع کا واحد حل شاہ سلمان کے پاس ہے۔ وہ چاہیں تو یہ تنازع بہت جلد حل ہوسکتا ہے۔