برطانیہ کے وہ شہر جہاں مسلمان بچوں کی تعداد غیر مسلموں سے زیادہ ہے
برمنگم(نیوز ڈیسک)مغرب میں اسلام کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور اس کا تازہ ثبوت برطانوی سرکاری اداروںکے اعداد وشمار ہیں جن کے مطابق اب بڑے برطانوی شہروں میں مسلمان بچوں کی تعداد عیسائی بچوں سے بڑھ چکی ہے۔یہ اعداد و شمار2011 کی مردم شماری کی بنیاد پر جاری کئے گئے ہیں جس کے مطابق برطانیہ میں نسلی توازن تیزی سے تبدیل ہورہا ہے اور روایتی طور پو عیسائی بچوں کی تعداد زیادہ رہنے کی حقیقت اب تبدیل ہو چکی ہے۔اورسب سے زیادہ بچوں کا تعلق اسلام سے ہے جبکہ دیگر مذہب کے بچوں کی تعداد واضع طور پر کم ہے۔برمنگم شہر میں کل278623بچوں میں سے 97099بچوں کی رجیسٹریشن مسلمان کے طور پر کروائی گئی جبکہ عیسائی بچوں کی تعداد93828تھی جبکہ باقی کا تعلق دیگر مذہب سے تھا۔اس طرح بریڈفورڈ،لائسٹر،بریڈفورڈ شائر ،لندن کے علاقوں نیو ہیم،ریڈ برج اور ٹاور ہملٹس میں بھی مسلمان بچوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور تقریباًدو تہائی بچوں کا تعلق مذہب اسلام سے ہے۔جہاں ایک طرف برطانیہ میںاسلام کے ماننے والوں میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے وہیں حکام اور سرکاری ماہرین اس بات سے متفکر نظر آتے ہیں اور اسلام اور اس کے ماننے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد میں کمی لانے کیلئے اقدامات کرنے پر غوروفکر کر رہے ہیں۔