’ پہلے میں بھی خوبصورت ہوا کرتی تھی، لیکن پھر اُس دن 10 مردوں نے میرے ساتھ جنسی زیادتی کی، یہاں تک کہ میں۔۔۔‘
ڈھاکہ(مانیٹرنگ ڈیسک) میانمار میں روہنگیامسلمان خواتین کو برمی فوجی اور بدھ دہشت گرد سرکاری سرپرستی میں جس جنسی بربریت کا شکار بنا رہے ہیں اس کی کئی کہانیاں ایسوسی ایٹڈ پریس نے اپنی ایک رپورٹ میں بیان کی ہیں جن میں سے ہر کہانی ایسی ہے کہ انسانیت شرم سے پانی پانی ہو جائے اور مسلم تو درکنار غیرمسلم بھی خون کے آنسو رو دیں۔ایک 13سالہ لڑکی نے اپنی دردناک کہانی سناتے ہوئے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ”ایک روز برمی فوجی ہمارے گاﺅں میں گھس آئے اور مردوں کا قتل عام شروع کر دیا۔ انہوں نے میرے باپ اور بھائی کو بھی چھرے مار کر مارڈالا۔ میں نے بھاگنے کی کوشش کی تو ان میں سے 10فوجیوں نے میرا پیچھا کرکے مجھے پکڑ لیا اور میرے بازو دو درختوں کے ساتھ باندھ دیئے۔“
”اس کے بعد انہوں نے نوچ کر میرے کانوں اور ناک سے میرا زیور اتارا اور کپڑے پھاڑ ڈالے۔میں چیخی اور انہیں یہ بدسلوکی نہ کرنے کو کہا جس پر ان میں سے ایک نے میرے چہرے پر تھوک دیا۔ پھر ان 10فوجیوں نے مجھے اس وقت تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایاجب تک میں بے ہوش نہ ہو گئی اور وہ مجھے چھوڑ کر چلے گئے۔ جب مجھے ہوش آیا تو میرا بڑا بھائی مجھے اٹھا کر بنگلہ دیش کی طرف سفر کر رہا تھا، جو فوجیوں سے کسی طرح جان بچانے میں کامیاب ہو گیا تھا۔یہاں آ کر اس نے میرا ایک ڈاکٹر سے علاج کروایا۔ اس واقعے سے پہلے میں بھی خوبصورت ہوا کرتی تھی لیکن اس دن کے بعدسے میں آئینے میں اپنا چہرہ دیکھنے سے بھی ڈرنے لگی ہوں۔ “