یہودی نوجوانوں کا لڑاکا فوجی یونٹوں میں بھرتی سے اجتناب:اسرائیل پریشان

یہودی نوجوانوں کا لڑاکا فوجی یونٹوں میں بھرتی سے اجتناب:اسرائیل پریشان
یہودی نوجوانوں کا لڑاکا فوجی یونٹوں میں بھرتی سے اجتناب:اسرائیل پریشان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مقبوضہ بیت المقدس (یو این پی) یہودی نوجوانوں میں فوج کی لڑاکا یونٹوں میں بھرتی ہونے کا رحجان کم ہونے اور فوج کی دوسری یونٹوں کی طرف توجہ میں اضافے پر فوج سخت پریشان ہے۔

نائیجیریا ،خودکش بمبار خواتین کے حملے،28افراد ہلاک،82زخمی
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیانات میں کہا گیا ہے نئے بھرتے ہونے والے نوجوان فضائی دفاع، بارڈر سیکیورٹی فورسز اور داخلی محاذ میں کام کرنے والی یونٹوں میں بھرتی ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ براہ راست لڑائی والی یونٹوں سے فرار اختیار کیا جا رہا ہے۔سال 2017 کے اعدادو شمار کے مطابق جولائی اور اگست میں بھرتی ہونے والے نئے جوانوں میں فیلڈ یونٹوں اور پیادہ مسلح فوج کی یونٹوں کی طرف رحجان نہ ہونے کے برابر رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ماضی میں اگر گولانی بریگیڈ کے لیے5 اور6 نوجوانوں کے درمیان مقابلہ ہوتا تھا تو اب یہ3 اور4 سے بھی کم رہ گیا ہے۔ یہی حال فائٹر بریگیڈ گیواتی اور الناحل بریگیڈ کی یونٹوں کا بھی ہے۔اخبار یسرائیل ھیوم نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پیادہ فوج کے بریگیڈ کفیر کی جانب سے مزید فوجیوں کی بھرتی کی طلب کی ہے مگر بھرتی کے لیے صرف تین نوجوانوں کے درمیان مقابلہ ہوا۔