وہ ملک جس کی سرحد پر چین نے ہزاروں فوجی پہنچادئیے، نیا خطرہ پیدا ہوگیا
بیجنگ (نیوز ڈیسک) شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے سوتیلے بھائی کم جونگ نام کی ملائیشیا کے ایک ائیرپورٹ پر ہلاکت کے بعد صورتحال سنگین ہوگئی ہے، جس کے پیش نظر چین نے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اپنی فوج کی سرحدوں پر تعیناتی شروع کردی ہے۔
ویب سائٹ UPI.COMکی رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شوان نے گزشتہ روز ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ چین کم جونگ نام کی ہلاکت کے بارے میں سامنے آنے والی اطلاعات پر نظر رکھے ہوئے ہے اور اس کیس میں ہونے والی پیشرفت کا بھی باریکی سے جائزہ لیا جارہا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کرسکتے کہ کم جونگ نام کا خاندان چین کے سپیشل انتظامی خطے مکاﺅ میں مقیم ہے۔
تیسری عالمی جنگ کا آغاز؟ روس نے امریکہ کے ساتھ فوجی معاہدہ توڑدیا،ا یسی جگہ پر میزائل نصب کردئیے کہ صورتحال انتہائی سنگین ہوگئی
جنوبی کوریائی نیشنل انٹیلی جنس سروس کی اطلاعات کے مطابق 45 سالہ کم جونگ نام کے دو خاندان چین میں مقیم تھے۔ بتایاگیا ہے کہ ان کی پہلی اہلیہ اور بیٹا بیجنگ میں مقیم تھے جبکہ دوسری اہلیہ اور دو بچے مکاﺅ میں۔ چین کو تشویش لاحق ہے کہ کم جونگ نام کی ہلاکت کے بعد شمالی کوریائی سرحد پر صورتحال خراب ہوسکتی ہے۔ ہانگ کانگ کے اخبار اورینٹ ڈیلی کا کہنا ہے کہ اسی خدشے کے پیش نظر چین نے مزید ایک ہزار فوجی سرحد پر تعینات کئے ہیں۔ دریں اثناءچین کی جانب سے تازہ ترین فوجی نقل و حرکت پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔