چین میں 2000ہزار سال سے زائد پرانی بچوں کی قبروں کی دریافت

چین میں 2000ہزار سال سے زائد پرانی بچوں کی قبروں کی دریافت
چین میں 2000ہزار سال سے زائد پرانی بچوں کی قبروں کی دریافت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

شائی جیاجوانگ،چین(آئی این پی) شمالی چین کے صوبہ ہیبی میں 2000سال سے زائد پرانی مجموعی طورپر110قبریں دریافت ہوئی ہیں،یہ قبریں بچوں کی باقیات کو دفن کرنے کے لیے استعمال کی جاتی تھیں۔

ٹرمپ شمالی کوریا کے تنازع کو جنگ کے قریب لے جا رہے ہیں:جان کیری
غیرملکی میڈیا کے مطابق ماہرین اثار قدیم کا اندازہ ہے کہ گردونواح کے علاقے میں اس قسم کی500 سے لے کر 700sتک قبریں ہوسکتی ہیں،یہ قبرستان جو وانگ ہوا،ہیبی میں فوڈی شہر کے کھنڈرات کے قریب واقع ہے،متحرب ریاستوں (475-221قبل الامسیحی)دور اور ہان خاندان میں شہنشاہ ووہ (156قبل الامیسحی) کی حکمرانی کے دور کا ہے۔دوسری جانب وانگ وا شہر کے عجائب گھر کے کیوریٹر جانگ باؤ گانگ نے کہا یہ تمام قبریں ارن تدفین قسم کی ہیں جن میں دفن مصنوعات پوٹری سے بنی ہوئی ہیں یہ چین میں اب تک دریافت ہونے والا اس قسم کا تدفین کا سب سے بڑا مقام ہے۔
جانگ نے کہا کہ مٹی کے تابوت3 میٹر زیر زمین دفن کیے گئے جبکہ بیشتر کھوپڑیاں محفوظ تھی کیونکہ مٹی کے بنائے ہوئے برتنوں سے آکسیجن کے گزرنے میں مدد ملتی تھی۔ماہرین اثار قدیم میں دفن لوگوں کے جنس اور عمر کا تعین کرنے کے لیے لیبارٹری تحقیق کے لیے باقیات کے نمونے اکھٹے کیے ہیں۔جانگ کامزید کہناتھا کہ ماہرین قدیم میں تجسس پایا جاتا ہے کہ اتنے سارے بچوں کو اکھٹے کیوں دفن کیا؟ ان میں سے کئی محض2 سے3 سال کی عمر کے جبکہ دوسرے صر ف چند سال بڑے تھے۔