یمن تنازع، پاکستان اپنے بحری جہاز بھیجنے پر رضامند ہو گیا: امریکی تھنک ٹینک

یمن تنازع، پاکستان اپنے بحری جہاز بھیجنے پر رضامند ہو گیا: امریکی تھنک ٹینک
 یمن تنازع، پاکستان اپنے بحری جہاز بھیجنے پر رضامند ہو گیا: امریکی تھنک ٹینک

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) یمن سمیت مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر گہری نظر رکھنے والے ایک امریکی تھنک ٹینک نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب کی طرف افواج بھیجے جانے کے مسلسل دباو¿ کے بعد پاکستان نے اپنے بحری جہاز وں کو یمن کی سمندری حدود کے نزدیک تعینات کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ اس تعیناتی کی وجہ جہاں سعودی عرب کا تجارتی راستہ محفوظ ہو جائے گا وہیں یمن میں لڑائی کرنے والے حوثی باغیوں کو اسلحے کی مبینہ فراہمی بھی بند ہو جائے گی۔
امریکی تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ ملک کی بری افواج کے سربراہ جنرل راحیل شریف موجودہ حالات میں سعودی مطالبے کے برعکس زمینی افواج کو بھیجنے کے بڑے مخالف ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی افواج اس وقت دہشتگردوں کیخلاف برسرپیکار ہیں اور ایسے کسی فیصلے سے پاکستان کی اپنی لڑائی متاثر ہو گی۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یکے بعد دیگرے دو پاکستانی وفود کی سعودی عرب روانگی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ سول حکومت سعودی دباو¿ پر سر جھکانے کو مکمل طور پر تیار ہے مگر اس کی راہ میں کچھ رکاوٹیں حائل ہیں۔
ایسے حالات میں پاکستان کے پاس سعودی بادشاہ کو خوش کرنے کیلئے یہ بہترین طریقہ ہے کہ یہ ملک سمندر میں پہلے ہی سے موجود اپنے بحری جہازوں کو یمن کی سمندری حدود کے نزدیک کر کے عرب اتحادی افواج کی حمایت کر سکتے ہیں۔ ان بحری جہازوں کی نئی جگہ تعیناتی پر نہ تو مخالف سیاسی قوتیں کوئی خاص اعتراض کریں گی اور اس سے قدرے ناراض ہونے والے عرب حکمران بھی خوش ہو سکتے ہیں کیونکہ اس سے باغیوں کو ملنے والے اسلحے کی مبینہ ترسیل مکمل طور پر بند ہو سکتی ہے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے بھی باغیوں کو اسلحے کی ترسیل کی مکمل پابندی کا اعلان کر رکھا ہے اور یوں اس تنظیم کا رکن ہونے کے سبب سمندری راستے سے اسلحے کی ترسیل روکنا پاکستان کے فرائض میںبھی شامل ہے۔

اس خبر کو انگریزی میں پڑھنے کے لئے کلک کریں