گمشدہ ملائیشین طیارے کے بارے میں سنسنی خیز انکشاف پر نوکری ہاتھ سے دھونے والے شخص نے خاموشی توڑ دی،سب بتا دیا

گمشدہ ملائیشین طیارے کے بارے میں سنسنی خیز انکشاف پر نوکری ہاتھ سے دھونے ...
گمشدہ ملائیشین طیارے کے بارے میں سنسنی خیز انکشاف پر نوکری ہاتھ سے دھونے والے شخص نے خاموشی توڑ دی،سب بتا دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ہنوئی (نیوز ڈیسک) گزشتہ سال مارچ میں لاپتہ ہونے والی ملائیشین پرواز MH370 کی تلاش بحرہند میں تاحال جاری ہے مگر اس طیارے کی تباہی کے متنازعہ عینی شاہد نے ایک دفعہ پھر دعویٰ کردیا ہے کہ طیارے کی تلاش اصل جگہ کی بجائے ہزاروں کلومیٹر دور جاکر کی جارہی ہے جس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوگا۔
مائیک میک گزشتہ سال مارچ میں ویتنام کے ساحل کے قریب سمندر سے تیل نکالنے والے کارخانے سونگا مرکر پر کام کررہے تھے کہ جب انہوں نے رات گئے مبینہ طور پر ایک جہاز کو آگ میں لپٹے ہوئے سمندر کی طرف گرتے دیکھا۔ اگلے دن انہیں معلوم ہوا کہ ملائیشیا کا ایک طیارہ اسی علاقے میں پرواز کے دوران لاپتہ ہوگیا تھا۔ مائیک نے تین دن بعد ملائیشین سیکیورٹی ایجنسیوں کو ای میل کے ذریعے خبردار کیا کہ ان کا خیال تھا کہ انہوں نے لاپتہ ہونے والے طیارے کو سمندر میں گرتے دیکھا تھا۔ ان کے اس بیان کے بعد انہیں ملازمت سے فارغ کردیا گیا جبکہ مبینہ طور پر ان کے خلاف دیگر کئی اقدامات بھی کئے گئے۔

مزید پڑھیں بھارت میں دوطیارے فضائی کرتب دکھاتے آپس میں ٹکراگئے
اب ایک دفعہ پھر مائیک نے طیارے کی پراسرار تباہی اور گمشدگی کے متعلق آواز اٹھائی ہے اور انہوں نے برطانوی اخبار ”میل آن لائن“ سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کے خیال میں طیارہ ویتنام کے ساحل کے قریب بحیرہ جنوبی چین میں گر کر تباہ ہوا جبکہ گزشتہ ایک سال سے کروڑوں ڈالر کے اخراجات سے اس کی تلاش بالکل غلط جگہ پر کی جارہی ہے۔ اس سے پہلے بھی ملائیشین طیارے کی تباہی کو بارہا سازش قرار دیا جاچکا ہے اور ہوا بازی کے کئی عالمی ماہرین یہ دعویٰ کرچکے ہیں کہ غلط علاقے میں تلاش کا عمل جاری رکھ کر اصل حقائق پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔