نریندر مودی کی مسلم دشمنی اور اپنے انتہا پسندانہ ہندو نظریات کو چھپانے کی بھونڈی کوشش ، اتر پردیش میں ایک ایسے مسلمان کو وزیر منتخب کر لیا جو ۔۔۔۔حقیقت جان کر آپ بھی سر پکڑ کر بیٹھ جائیں گے

نریندر مودی کی مسلم دشمنی اور اپنے انتہا پسندانہ ہندو نظریات کو چھپانے کی ...
نریندر مودی کی مسلم دشمنی اور اپنے انتہا پسندانہ ہندو نظریات کو چھپانے کی بھونڈی کوشش ، اتر پردیش میں ایک ایسے مسلمان کو وزیر منتخب کر لیا جو ۔۔۔۔حقیقت جان کر آپ بھی سر پکڑ کر بیٹھ جائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لکھنو(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی ریاست اتر پردیش کے انتخابات میں100سے زائد انتخابی حلقوں میں مسلمانوں کی واضح اکثریت ہونے کے باوجود نریندرا مودی کی جماعت نے کسی ایک بھی مسلمان امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیا ،ریاستی انتخابات میں بھر پور  کامیابی کے بعد ہندوستانی وزیر اعظم نریندرا مودی نے انتہا پسند ہندو یوگی آدتیہ ناتھ کو وزیر اعلیٰ نامزد کیا جنہوں نے آج اپنے عہدے کا حلف اٹھا یا ،مسلمانوں کو خاموش کرانے اور حمایت حاصل کرنے کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی نے نیا پینترا بدلتے ہوئے آدتیہ ناتھ کی46رکنی کابینہ میں ایک ایسے مسلمان کو بھی وزیر مملکت کا حلف پڑھا دیا جو کسی بھی حلقے سے رکن پارلیمنٹ یا قانون ساز اسمبلی کے رکن نہیں ،یوگی آدتیہ ناتھ کی کابینہ میں شامل واحد مسلمان وزیر محسن رضا نامی شخص ہے جو  بھارت کے سابق فسٹ کلاس  کرکٹر بتائے جاتے ہیں ۔

مزید پڑھیں:ریکارڈ یافتہ انتہا پسند ہندو یوگی آدتیہ ناتھ نے بھارتی ریاست اتر پر دیش کے 21ویں وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

بھارتی نجی چینل ’’انڈیا ٹی وی ‘‘ کے مطابق اتر پردیش میں بی جے پی کو واضح اکثریت ملنے کے بعد یوگی آدتیہ ناتھ نے آج وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لے لیا۔ آدتیہ ناتھ کی44 ارکان پر مشتمل کابینہ میں محسن رضا کا نام سب کی توجہ کا مرکز بناہوا ہے جنہوں نے وزیر مملکت کے عہدے کا حلف اٹھا یا ۔403اراکین کی اسمبلی میں بی جے پی نے 325نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی کے جیتنے والوں امیدواروں میں سے کوئی مسلمان شامل نہیں ہے کیونکہ بی جے پی نے کسی بھی مسلمان امیدوار کو اپنی پارٹی کا ٹکٹ نہیں دیا تھاجس کی وجہ سے مخالف سیاسی پارٹیوں نے نریندر مودی اور بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ یوگی آدتیہ ناتھ کی کابینہ میں شامل ہونے والے واحد مسلمان وزیر محسن رضا 2013 میں  بی جے پی میں شامل ہوئے تھے اور نریندرا مودی کی پارٹی نے تنقید سے بچنے کے لئے محسن رضا کو اتر پردیش میں بی جے پی کا ترجمان مقرر کر دیا تھا ۔40سالہ محسن رضا کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ انہوں نے گورنمنٹ جوبلی انٹر کالج سے گرایجویشن کرنے کے بعد لکھنو یونیورسٹی سے اعلی تعلیم حاصل کی اور بھارت میں فرسٹ کلاس کرکٹر کے طور پر کھیلتے رہے ہیں۔واضح رہے کہ وزیر مملکت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد 6ماہ کے دوران اتر پردیش اسمبلی یا وقانون ساز کونسل کی لازما رکنیت حاصل کرنا ہو گی ۔