دنیا کا وہ علاقہ جہاں امریکی فوج نے خاموشی سے سب سے بڑی جنگ چھیڑ دی، کمانڈوز روزانہ 100 سے زائد آپریشنز کرنے لگے، یہ عرب دنیا کا کوئی ملک نہیں بلکہ۔۔۔
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) چھ سال قبل امریکی فوج کی سپیشل آپریشنز کمانڈ کے ایک ڈپٹی کمانڈنگ جنرل نے پہلی بار انکشاف کیا کہ دنیا میں ہر وقت امریکی نیوی سیلز ، آرمی گرین بیرے اور دیگر سپیشل آپریشنز فورسز تقریباً 116 خفیہ آپریشنوں میں مصروف ہوتے ہیں ۔ جریدے ’وائس نیوز‘ کاکہنا ہے کہ حال ہی میں حاصل کی گئی خفیہ دستاویز ات سے نہ صرف اس دعوے کی تصدیق ہوئی ہے بلکہ یہ حیران کن انکشاف بھی ہوا ہے کہ اب صرف افریقہ میں امریکی کمانڈوز ہر روز تقریبا ً 100 مختلف آپریشن کرتے ہیں۔
اسامہ بن لادن کا بیٹا اب کتنے سال کا ہوگیا ہے اور وہ کیا کرنے جارہاہے ؟ امریکی ایجنسی کے سابق اہلکار نے اسامہ بن لادن کے بیٹے کا امریکیوں کیلئے ایسا پیغام میڈیا پر بتا دیا کہ پورے امریکہ میں ہنگامہ برپا ہو گیا
دفاعی تجزیہ کار اس انکشاف پر حیران رہ گئے ہیں کہ امریکہ نے دنیا بھر میں ایک خفیہ جنگ کا آغاز کر رکھا ہے اور مزید حیرانی کی یہ بات ہے کہ اس جنگ کا سب سے زیادہ زور افریقہ میں ہے۔2006 ءمیں بیرون ملک موجود امریکی کمانڈوز کا صرف 1فیصد افریقہ میں تھے، 2010 ءمیں یہ تعداد 3 فیصد جبکہ 2016 ءمیں 17 فیصد سے زائد ہو چکی ہے۔ افریقہ کے بعد امریکی کمانڈوز کی دوسری بڑی تعداد مشرق وسطیٰ کے مختلف ممالک میں ہے۔ یہ کمانڈوز دہشتگردی کے خلاف لڑائی کے نام پر بھیجے گئے ہیں لیکن کسی کو بھی درست طور پر معلوم نہیں کہ ان کا اصل مشن کیا ہے۔
امریکی فوج کی خفیہ دستاویزات میں یہ بھی کہا گیا کہ افریقہ کا چیلنج امریکی فوج کیلئے افغانستان، عراق اور شام کے چیلنج سے بھی بڑا ثابت ہو سکتا ہے۔ مختلف افریقی ممالک میں موجود غیر قانونی نیٹ ورکس ، دہشتگردی کی محفوظ پناہ گاہوں ، مختلف حکومتوں کا تختہ الٹنے کی سازشوں اور الشباب جیسی دہشتگرد تنظیموں کو افریقہ میں موجود سب سے بڑے خطرات قرار دیا گیا ہے ۔