مودی سرکارکو بڑی کامیابی مل گئی ،رام ناتھ کووند بھاری اکثریت کے ساتھ ہندوستان کے14ویں صدر منتخب ہو گئے

مودی سرکارکو بڑی کامیابی مل گئی ،رام ناتھ کووند بھاری اکثریت کے ساتھ ...
مودی سرکارکو بڑی کامیابی مل گئی ،رام ناتھ کووند بھاری اکثریت کے ساتھ ہندوستان کے14ویں صدر منتخب ہو گئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن)ہندوستانی اپوزیشن جماعتوں کو بھارتی وزیر اعظم کے نامزد کردہ اتحادی صدارتی امیدوار کے ہاتھوں بدترین شکست کا سامنا،رام ناتھ کووند بھاری اکثریت کے ساتھ بھارت کے 14ویں صدر منتخب ہو گئے ،اپوزیشن کی متفقہ خاتون صدارتی امیدوار میرا کمار رام ناتھ کووند کے مقابلے میں 34 اعشاریہ 35جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار کو 65اعشاریہ 65ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ،بھارت کے نومنتخب صدر رام ناتھ کووند اور میرا کمار کا تعلق ہندوؤں کی سب سے اچھوت سمجھی جانے والی ’’دلت ذات‘‘ سے ہے ۔
بھارتی نجی ٹی وی چینل ’’این ڈی ٹی وی ‘‘ کے مطابق لوک سبھا کے سیکرٹری اور صدارتی الیکشن آفیسر انوپ مشرا نے رام ناتھ کووند کی فتح کا اعلا کرتے ہوئے بتایا کہ صدارتی انتخابات میں ووٹوں کی کل تعداد4ہزار 8سو96تھی جبکہ ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد 4ہزار 8سو51تھی جس میں سے رام ناتھ کوند کو2ہزار9سو30ووٹ حاصل ہوئے جبکہ میرا کمارکا 1ہزار 8سو44ووٹ حاصل کر سکیں ،جبکہ آندھر پردیش کی اسمبلی کے175ووٹوں میں سے ایک ووٹ بھی اپوزیشن امیدوار کو نہیں مل سکاجبکہ ہماچل پردیش وہ واحد ریاست تھی جہاں اپوزیشن امیدوار میرا کمار کو حکومتی صدارتی امیدوار سے 7ووٹ زیادہ حاصل ہوئے ۔
بھارت کے 14 ویں صدر منتخب ہونے کے بعد رام ناتھ کووند نے اپنی حمائیت اور ووٹ دینے پر تمام سیاسی جماعتوں ، ان کے ہنماؤں، ارکان پارلیمنٹ اور ممبران اسمبلی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ گاؤں میں پھوس کی جھونپڑی میں رہنے والے غریبوں کے نمائندے کے طور پر راشٹرپتی بھون جائیں گے ، اس عہدے پر منتخب ہونا میرے لئے بڑے فخر کی بات اور یہ بڑی ذمہ داری کا احساس بھی کرا رہا ہے۔،میرے لئے یہ جذباتی لمحہ ہے۔انہوں نے کہا کہ آج دہلی میں صبح سے بارش ہو رہی ہے، یہ بارش کا موسم مجھے میرے بچپن کی یاد دلاتا ہے، جب میں اپنے آبائی گاؤں میں رہتا تھا گھر کچا تھا، مٹی کی دیواریں تھی، پھوس کی چھت تھی تب کافی تیز بارش ہوتی تھی، تو ہم سب بہن بھائی دیوار کے کنارے کھڑے ہوکر بارش کے رکنے کا انتظار کرتے تھے، آج ملک میں ایسے کتنے ہی رام ناتھ کووند ہوں گے، جو بھیگ رہے ہوں گے، کوئی کاشتکاری کر رہا ہوگا،کوئی شام کو کھانا کھانا ہے ،اس کے لئے انتظام کر رہا ہوگا، میں ان سب سے کہنا چاہتا ہوں کہ پروکھ گاؤں کا یہ رام ناتھ کووند ان کا نمائندہ بن کر جا رہا ہے۔بہار کے گورنر رہے بھارت کے نو منتخب صدر رام ناتھ کووند نے کہا کہ انہیں جو یہ ذمہ داری دی گئی ہے وہ ملک کے ایسے ہراس شخص کے لئے پیغام ہے جو ایمانداری اور پوری دلجمعی کے ساتھ اپنا کام کرتا ہے،اس عہدے پر منتخب کیا جانا نہ ہی میرا مقصد تھا ، نہ ہدف اور نہ ہی میں نے ایسا سوچا تھالیکن اپنے معاشرے اور ملک کے لئے انتھک خدمت خلق کا جذبہ مجھے یہاں تک لے آیا ہے، یہ اسی خدمت خلق کا ہی نتیجہ ہے ،صدر کے عہدے پر ان کا انتخاب ہندوستانی جمہوریت کی علامت ہے،اس عہدے کے وقار کو برقرار رکھنا ان کا پہلا ہدف اور آئین کی عزت برقرار رکھنا ان کی ذمہ داری ہے۔