مقبوضہ کشمیر عوام کو احتجا جی دھر نے سے روکنے کے لیے سرینگر میں کرفیو اور پابندیاں عائد
سرینگر(آن لائن)مقبوضہ کشمیرمیں قابض انتظامیہ نے لوگوں کوسرینگر میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر احتجاجی دھرنا دینے سے روکنے کیلئے سرینگراوردیگر علاقوں میں کرفیو اور پابندیاں عائد کر دی ہیں ۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی طرف سے نہتے کشمیریوں کے بڑھتے ہوئے قتل عام کے خلاف مکمل ہڑتال اورسرینگر میں اقوام متحد ہ کے فوجی مبصر ین دفتر کے باہر پر امن احتجاجی دھرنے کی کال دیتھی۔جس کے تحت سرینگر میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر پر امن احتجاجی دھرنا دیاجا نا تھا ۔ دھرنے کا مقصد اقوام متحدہ کو کشمیر میں عوام کا قتل عام بند کرانے کیلئے بھارت پر دباؤ بڑھانے اور جموں وکشمیر کے عوام کے ساتھ عالمی ادارے کی طرف سے کئے گئے وعدے پورے کرنے کیلئے زوردینا ہے ۔
انتظامیہ نے حریت رہنماؤں سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق ، یاسین ملک ، شبیر احمد شاہ ، محمد اشرف صحرائی ، مختار احمد وازہ ، ظفر اکبربٹ اوردیگر کو مسلسل گھروں اور جیلوں میں نظربند رکھا ۔ ڈپٹی کمشنر سرینگر ڈاکٹر فاروق احمد لون نے میڈیا کو بتایا کہ شہر میں خانیار، رعنا واری ، مہاراج گنج، صفا کدل ، مائسمہ ، کرال کھڈ اور رام منشی باغ پو لیس سٹیشنوں کی حدود میں آنے والے علاقوں میں پابندیاں نافذ رہیں گی۔