ڈنمارک کی وہ تنظیم جو صرف پاکستان میں فلاحی کام کرنا پسند کرتی ہے
کوپن ہیگن (روزینہ کھوکھر)پاکستان کے دیہی علاقوں میں فری میڈیکل لگانے میں ڈنمارک کی ہومینیٹی ہیلپنگ این جی او کا کردار قابل مثال ہے ۔ڈنمارک کے بہت سارے نوجوان رضا کارانہ طور پر اس تنظیم سے وابستہ ہیں ۔گزشتہ دنوں اس تنظیم کی کارکردگی کا اہداف کاجائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ اس کا مقصد صرف اور صرف پاکستانی عوام کی خدمت کرناہے تاہم اس سلسلہ میں مذہب، رنگو نسل کے بجائے انسانیت کو ترجیح دی جاتی ہے۔
ادارہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہیومینیٹی ہیلپنگ پاکستان میں آئی کیمپ بہت کامیابی کے ساتھ چلا رہا ہیجبکہ غریبوں میں اناج تقسیم کرنا بھی ادارہ کے منصوبوں میں شامل ہے۔ 400 سے زائد ارکان پر مشتمل ہومینیٹی ہیلپنگکے چئیرمین ثاقب تسنیم ، سلمان داؤد چھٹہ وائس چیرمین ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تمام ممبران اپنے ملک کے مذہبی اور قومی تہواروں کو پورے جوش و خروش سے مناتے ہیں۔ 14 اگست، چاندرات، عید، مینا بازار وغیرہ جیسے مواقع پر پاکستان کی معروف شخصیات کو ڈنمارک میں دعوت دی جاتی ہے اور اس موقع پر ان سرگرمیوں کے بعد جو فنڈ اکٹھاہوتا ہے ،پوری دیانتداری کے ساتھ پاکستان کے رفاہی پراجیکٹس میں استعمال کیا جاتا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ ادارہ کے تحت پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں تعلیم و صحت کے پروگرام جاری ہیں۔ پاکستان پر ناگہانی آفات کی صورت میں بھی ہومینیٹی ہیلپنگ صف اوّل میں شامل ہوتی ہے۔