بھارتی فوج کو میزائلوں کی شدید قلت، بھارت نے اسرائیل کے ساتھ 500 ملین ڈ الر کا دفاعی سودا منسوخ
نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارت نے اسرائیل کے ساتھ پانچ سو ملین ڈالر کا ایک انتہائی اہم دفاعی معاہدہ منسوخ کردیا ہے حالانکہ اس ڈیل کو دونوں ملکوں کے مابین بڑھتے ہوئے دفاعی تعاون کا ایک اور ثبوت سمجھا جارہا تھا۔نریندر مودی حکومت نے اسرائیل سے اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل اسپائک کی خریداری کا یہ معاہدہ منسوخ کرنے کا اعلان ایسے وقت پر کیا ہے، جب بھارتی فوج کو میزائلوں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
ماہرین اس معاہدے کی منسوخی کو بھارتی افواج کو جدید بنانے کی کوششوں کے لیے بڑا دھچکا قرار دے رہے ہیں۔خیال رہے کہ اسپائک تھرڈ جینریشن انتہائی خطرناک میزائل ہے۔ یہ ڈھائی کلومیٹر تک دشمن کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ یہ دن کی روشنی کے علاوہ رات کی تاریکی میں بھی اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔بھارتی آرمی ہیڈ کوارٹر نے وزارت دفاع کو خط لکھ کر زور دیا تھا کہ ایسے جدید ترین ہتھیار کنٹرول لائن پر تعینات جوانوں کا حوصلہ اور طاقت بڑھانے میں کافی موثر ثابت ہوں گے۔
دونوں ملکوں کے درمیان گزشتہ برس اس میزائل کے حوالے سے معاہدہ کے بعد ہی اسرائیل کے رافیل اور بھارت کے کلیانی گروپ کے درمیان باہمی شراکت سے بھارت میں ہی میزائل تیار کرنے پر اتفاق ہوا تھا اور اس کے لیے جنوبی شہر حیدرآباد کے نزدیک ایک جدید ترین کارخانہ بھی تعمیر کیا جارہا تھا۔یہاں ذرائع کا کہنا ہے کہ چونکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے میک ان انڈیا کے نام سے ایک پرعزم منصوبہ شروع کر رکھا ہے اور بھارت کو ہتھیاروں کی مینوفیکچرنگ کا مرکز بنانا چاہتے ہیں اس لیے ملک میں ہی ہتھیار تیار کرنے کے لیے اسرائیل کے ساتھ یہ سودا منسوخ کیا گیا ہے۔