برازیل، بچوں سے جنسی رغبت کے الزام 108 افراد گرفتار کرلئے گئے

برازیل، بچوں سے جنسی رغبت کے الزام 108 افراد گرفتار کرلئے گئے
برازیل، بچوں سے جنسی رغبت کے الزام 108 افراد گرفتار کرلئے گئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

برازیلیا(صباح نیوز)برازیل میں پولیس نے بچوں سے جنسی رغبت کے الزام 108 افراد کوگرفتار کرلیا۔تفتیش کاروں کو بچوں کے جنسی استحصال کے متعلق تقریبا ڈیڑھ لاکھ پریشان کن تصاویر بھی ملی ہیں۔

”شادی کے بعد 21 سال کی عمر میں شوہر کیساتھ سفر کرتے ہوئے میری گاڑی کھائی میں گرگئی، میرا شوہر فوراً باہر نکلا اور۔۔۔ “ منیبہ مزاری نے اپنی زندگی کے سب سے دردناک پہلو سے پردہ اٹھا دیا
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برازیل پولیس حکا م کا کہنا ہے کہ انھوں نے لاطینی امریکہ میں بچوں سے جنسی رغبت رکھنے والوں کے خلاف آج تک کے سب سے بڑے آپریشن میں 108 افرادمشتبہ افراد کو برازیل کے دارالحکومت سمیت ملک کی 24 ریاستوں سے گرفتار کیا گیا۔وزیر انصاف ٹورکوٹو جارڈم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا گرفتار کیے جانے والے افراد میں بچوں سے منسلک جنسی مواد کو کمپیوٹر اور موبائل پر شیئر کرنے والے گروہ کے افراد شامل ہیں جبکہ ان مواد کو ایسی ویب سائٹس سے حاصل کیا گیا ہے جسے ڈارک ویب کہا جاتا ہے اور جسے عام سرچ انجن ڈھونڈ نہیں پاتے ہیں ۔یہی نہیں تفتیش کاروں کو بچوں کے جنسی استحصال کے متعلق تقریبا ڈیڑھ لاکھ پریشان کن تصاویر ملی ہیں۔ بچوں میں جنسی زیادتی یا جنسی طور پر رغبت رکھنے والے افراد ایسی تکنیک کا استعمال کر رہے تھے جس سے وہ پولیس کی تقتیش سے بچ سکیں۔
وزیر انصاف نے کہا کہ ہم نے غیرقانونی اور مجرمانہ تصاویر ملک کے دوسرے حصے میں موجود کسی دوسرے کے کمپیوٹر پر محفوظ کر رکھی تھیں یہاں تک بیرون ملک بھی محفوظ کررکھی تھیں جبکہ عام طور پر جن کے کمپیوٹر پر یہ تصاویر سٹور تھیں انھیں اس بات کا علم نہیں تھا۔'پہلے پہلے تفتیش کاروں نے مشتبہ بچوں سے جنسی زیادتی کے مواد شیئر کرنے والوں کو نشانہ بنایا۔ لیکن جب انھوں نے درجنوں کمپیوٹرز، موبائل فونز، سی ڈیز اور ہارڈ ڈرائیوز پکڑے تو انھیں پتہ چلا کہ مجرمانہ سرگرمی میں شامل گروہ انٹرنیٹ پر شیئر کرنے کے لیے پورن یا فحش مواد تیار کر رہے ہیں۔ ان فائلز میں بچوں کے جنسی استحصال کی پریشان کن تصاویر تھیں۔
ٹورکوٹو جارڈم کا مزید کہناتھا کہ بعض بچوں اور نوعمروں نے تفتیش کاروں سے اپنے والدین یا رشتہ داروں کی شکایت بھی کی۔ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ ریکٹ برازیل میں آزادانہ طور پر چل رہا تھا یا پھر یہ بیرون ملک کسی کرمنل نٹورک سے بھی منسلک رہا ہے۔واضح رہے کہ گرفتار کیے جانے والوں میں ریٹائرڈ پولیس اہلکار، سول سروینٹس اور فٹبال یوتھ کلبوں کے سربراہان شامل ہیں۔