امریکی صدر آج افغان پالیسی کے حوالے سے اہم اعلان کریں گے: وائٹ ہاﺅس
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج افغانستان میں جاری جنگ اور جنوبی ایشیاءکے حوالے سے امریکہ کی نئی پالیسی کا اعلان کریں گے۔امریکی وقت کے مطابق 9 بجے کے پرائم ٹائم پر ٹی وی چینلز پر نشر کی جانے والی صدر ٹرمپ کی یہ پہلی تقریر ہوگی ۔
پاک فو ج نے 2013میں سنی مسجد پر حملہ کرنے والے دہشتگردوں کا نیٹ ورک پکڑ لیا ،اعترافی بیان جاری
وائٹ ہاﺅس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے نزدیک واقع امریکی فوجی چھاﺅنی 'فورٹ مائر' میں امریکی وقت کے مطابق شام 6بجے ایک خطاب میں افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق اپنی حکومت کی نئی حکمتِ عملی کا اعلان کریں گے۔ اس اہم خطاب میں امریکی صدر گذشتہ 16 سالوںسے افغانستان میں جاری امریکی تاریخ کی طویل ترین جنگ سے متعلق اپنی حکومت کی ترجیحات واضح کریں گے۔گزشتہ روز امریکہ کے وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا تھا کہ ٹرمپ حکومت نے افغانستان اور جنوبی ایشیا کے خطے سے متعلق امریکی حکومت کی پالیسی پر نظرِ ثانی کا عمل مکمل کرلیا ہے اور اس کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔ اس پالیسی کا اعلان صدر ٹرمپ خود کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ امریکی عوام کو افغان جنگ اور اسے متعلق اپنے فیصلوں پر اعتماد میں لے سکیں۔امریکی وزیرِ دفاع کا مزید کہنا تھا کہ نئی پالیسی صرف افغانستان سے متعلق نہیں بلکہ اس میں جنوبی ایشیا کے پورے خطے سے متعلق امریکی ترجیحات واضح کی گئی ہیں۔مبصرین کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی میں پاکستان سے متعلق بھی امریکی ترجیحات واضح کی جائیں گی۔
پورا ملک محفوظ ہے، بین الاقوامی میچ فاٹا میں کرائے جائیں ہم سیکورٹی دیں گے: میجر جنرل آصف غفور
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر نے کہا تھا کہ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ آخر امریکی فوج 17 برس سے افغانستان میں کر کیا رہی ہے؟ اس حوالے سے ٹرمپ نے کیمپ ڈیوڈ میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی تھی جس میں افغانستان سے متعلق مجوزہ حکمتِ عملی کو حتمی شکل دی گئی تھی۔اجلاس کے بعد ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے افغانستان سے متعلق فیصلہ کرلیا ہے جس کا اعلان وہ جلد کریں گے۔