ریفرنڈم کے التوا کے لیے کردوں کو کوئی رعایت پیش نہیں کی :عراقی حکومت

ریفرنڈم کے التوا کے لیے کردوں کو کوئی رعایت پیش نہیں کی :عراقی حکومت
ریفرنڈم کے التوا کے لیے کردوں کو کوئی رعایت پیش نہیں کی :عراقی حکومت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بغداد(این این آئی)عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی کے دفتر کی جانب سے اس امر کی تردید کی ہے کہ بغداد حکومت نے کردستان کی خود مختاری سے متعلق آئندہ ماہ مقرر ریفرنڈم کے التوا کے واسطے کردوں کو کوئی رعایت پیش نہیں کی ہے۔

امریکا کا روس کو ویزا کے اجراءکا عمل معطل کرنے کا اعلان
میڈیارپورٹس کے مطابق العبادی کے دفتر سے جاری بیان میں یہ وضاحت کردستان پیٹریاٹک یونین پارٹی کے سیاسی بیورو کے ذمے دار ملا بختیار کی جانب سے اس اعلان کے جواب میں سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ عراق کے کرد بغداد حکومت کی جانب سے یقین دہانیوں اور آئندہ برس ریفرنڈم کی اجازت کے مقابل 25 ستمبر کو مقررہ ریفرنڈم ملتوی کرنے کے امکان پر غور کر رہے ہیں۔بختیار کا کہنا تھا کہ کردوں کا ایک وفد بغداد کے دورے پر ہے تا کہ کردوں کی رائے شماری ملتوی کرنے کے حوالے سے عراقی قیادت کی تجاویز سے آگاہ ہوا جا سکے۔ علاوہ ازیں بغداد حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ کردستان کے مالی بحران کو حل کرنے میں مدد کرے اور کردوں کی حکومت پر واجب الادا 10 سے 12 ارب ڈالر کی رقم کا تصفیہ کرے جبکہ یہ رقم تقریباً کردستان کے سالانہ بجٹ کے برابر ہے۔واضح رہے کہ ریفرنڈم کے معاملے نے بغداد حکومت اور کردستان کے درمیان بڑا تنازع پیدا کر دیا ہے جبکہ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے 10 روز قبل کردستان کے صدر مسعود بارزانی سے سرکاری طور پر ریفرنڈم ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔