بھارت میں ’’ریپ کا شکار‘‘ ہونے والی دسویں کلاس کی کم سن طالبہ نے سکول کے باتھ روم میں بچے کو جنم دے کر پورے ہندوستان کے در و دیوار ہلا دیئے
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارت میں خواتین کے بڑھتے ہوئے ریپ اور جبری زیادتی کے واقعات معمول کی بات بن چکی ہے لیکن مودی سرکار ایسے گھناؤنے اور شرمناک افعال میں ملوث افراد کو کڑی سزا دینے میں مسلسل ناکام دکھائی دیتی ہے،اب روز قبل ہی دہلی میں ریپ کا ایک ایسا واقعہ سامنے آیا ہے جس نے بھارت کے بد نما چہرے کو مزید گہنا دیا ہے ،دسویں کلاس کی کم سن طالبہ نے سکول کے باتھ روم میں بچے کو جنم دے کر پورے ہندوستان کو سکتے میں مبتلا کر دیا ہے ۔
بھارتی نجی ٹی وی چینل ’’این ڈی ٹی وی ‘‘ کے مطابق دہلی کے ملک پور نامی علاقے کے سرکاری سکول میں دسویں کلاس کی معصوم طالبہ ’’ ناجائز بچے‘‘ کو جنم دے کر خود ’’بے ہوش ‘‘ گئی لیکن سب کے ’’ہوش ‘‘ اڑا دیئے ،طالبہ کو جب ہوش آیا تو پتا چلا کہ وہ ریپ کا شکار ہوئی تھی اور اسے زیادتی کا نشانہ بنانے والا کوئی اور نہیں اس کے پڑوس میں رہنے والا 51سال کا ایک رکشہ ڈرائیور تھا جسے پولیس نے گرفتار کر لیا ہے ۔دہلی پولیس کی ابتدائی تفتیش میں ملزم نے معصوم طالبہ کے ساتھ زیادتی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس لڑکی کو چار 5مرتبہ زیادتی کا نشانہ بنا چکا ہے ،سکول کی طالبہ کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے کے لئے وہ اسے پیسوں کا لالچ دیتا تھا ،سکول کی طالبہ کو شروع میں اپنے حاملہ ہونے کا علم نہ ہو سکا لیکن جب اس کا پیٹ بڑھنا شروع ہوا تو شیطان صفت رکشہ ڈرائیور نے بچہ گرانے والی دوائی پلا دی جس کی وجہ سکول کے باتھ روم میں دسویں کی طالبہ کے ہاں قبل از وقت ہی بچے کی پیدائش ہو گئی ۔طالبہ کے گھر والوں نے حیرت انگیز بیان دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی بیٹی کے حاملہ ہونے کا پتا ہی نہیں چل سکا ،انہیں لگ رہا تھا کہ کسی بیماری یا گیس کی وجہ سے ان کی بیٹی کا پیٹ پھول رہا ہے ،سکول سے جب انہیں یہ اطلاع ملی کہ ان کی بیٹی نے باتھ روم میں بچے کو جنم دیا ہے تو ہم سب سکتے میں آ گئے ۔سکول انتظامیہ نے کمسن ماں اور نوزائیدہ بچے کو ایک سرکاری ہسپتال میں داخل کرا دیا ہے جہاں دونوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے ۔ڈپٹی کمشنر نے اس شرمناک واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سکول میں بچے کی پیدائش کے دوران طالبہ بے ہوش ہو گئی تھی جسے فوری ہسپتال منتقل کیا گیا ،لڑکی نے ہوش میں آنے کے بعد آٹو ڈرائیور کے ’’کالے کرتوتوں ‘‘ کے بارے میں بتایا تو انکشاف ہوا کہ شیطان صفت رکشہ ڈرائیورسکول کی طالبہ کو پیسوں کا لالچ دے کر اپنی جنسی ہوس مٹاتا تھا ،وہ بچی کو کبھی 5سو اور کبھی 8سوروپے دیتا تھا ،واقعہ کا علم ہونے پر رکشہ ڈرائیور فرار ہو گیا لیکن پولیس نے اسے گرفتار کر لیا ،ملزم کے بارے میں پتا چلا ہے کہ 51سالہ آٹو ڈرائیورملک پور میں تنہا کرائے کے مکان میں رہتا تھا جبکہ اس کی فیملی بہار میں رہائش پذیر ہے ۔