ہزاروں مسلمانوں کے قاتل بوسنیا کے قصائی کو عمر قید کی سزا سنادی گئی
دی ہیگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) عالمی عدالت انصاف نے بوسنیا کے سابق فوجی کمانڈر راٹکو ملاڈچ کوبوسنیا میں ہزاروں مسلمانوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم کی پاداش میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے، مسلمانوں کے قتل عام کے بعد راٹکو ملا ڈچ کو بوسنیا کے قصائی کا نام دیا گیا تھا۔
میرا دامن بالکل صاف ، مشرف سے وزارت کے حلف لینا کا افسوس ساری عمر رہے گا: خواجہ سعد رفیق
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق عالمی عدالت ِ انصاف نے بوسنیا کے جنگی جرائم کے ٹربیونل میں 74 سالہ ملاڈچ کو سزا سناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بوسنیائی علاقے سربرینکا کی قتلِ عام میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ عدالتی فیصلے کے مطابق ملاڈچ نے بوسنیا کے شہر سرائیوو میں مسلمانوں پر گولہ باری اور انہیں گھات لگا کر مارنے کے تمام عمل کی نگرانی خود کی تھی ، یہ جرائم انسانیت کے خلاف سنگین ترین جرائم میں سے ایک ہیں، مجرموں نے جو ظلم ڈھائے ان کا مقصد وہاں مسلمانوں کا خاتمہ تھا۔اس سے قبل عالمی عدالت انصاف نے پہلے یہ فیصلہ سنایا تھا کہ سربرینکا میں 8000 مسلمان مردوں اور نوجوانوں کا قتل جان بوجھ کر کیا گیا جسے نسل کشی کہا جاسکتا ہے۔ اس موقع پر عدالت کے باہر سابق یوگوسلاویہ میں قتل ہونے والے مسلمانوں کے لواحقین اپنے پیاروں کی تصاویر کے ساتھ موجود تھے اور انہوں نے بتایا کہ 7000 سے زائد افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔
واضح رہے کہ راٹکو ملاڈچ کو دنیا بھر میں ”بوسنیا کا قصائی“ کہا جاتا ہے۔ نوے کی دہائی میں اس کی سربراہی میں سربیا کی فوج نے ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام اور خواتین کی آبروریزی کی تھی۔عالمی عدالت انصاف کی جانب سے سزا سنتے ہی راٹکو ملاڈچ عدالت میں شور مچانے لگا جس پر اسے کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا گیا اور ان کی عدم موجودگی میں فیصلہ سنایا گیا۔