بھارت نے سندھ طاس معاہدہ توڑنے کی دھمکی دے دی، باہمی اعتماد ٹوٹنے پر کوئی معاہدہ مکمل نہیں ہوسکتا: وکاس سوارپ

بھارت نے سندھ طاس معاہدہ توڑنے کی دھمکی دے دی، باہمی اعتماد ٹوٹنے پر کوئی ...
بھارت نے سندھ طاس معاہدہ توڑنے کی دھمکی دے دی، باہمی اعتماد ٹوٹنے پر کوئی معاہدہ مکمل نہیں ہوسکتا: وکاس سوارپ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دلی (مانیٹرنگ ڈیسک) انڈیا کی جانب سے اڑی حملے کے بعد جنگی تیاریاں عروج پر ہیں جبکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کی منصوبہ بندی بھی کر رہے ہیں ۔ اس تمام تر تناؤ کی صورتحال میں انڈیانے پاکستان کے دریاو¿ں کا پانی روکنے اور سندھ طاس معاہدہ توڑنے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے میڈیا بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا ” پاکستان اور انڈیا میں سندھ طاس معاہدے پر اختلافات موجود ہیں اور یہ ایک ایسا معاہدہ ہے جس پر دونوں ملکوں کو ہی تحفظات ہیں ۔ لیکن مجھے یہاں ایک بات کہنی پڑے گی کہ باہمی تعاون کیلئے اچھی ساکھ اور آپس کا اعتماد ہونا ضروری ہے“۔

بھارت نے اپنا ’’مکروہ چہرہ‘‘ چھپانے اور ’’جنگی ماحول بڑھانے ‘‘کے لئے ایک اور سازش تیار کر لی، اہم نیول بیس پر حملے کا ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے ممبئی میں خوف کی فضا قائم کر دی

انہوں نے مزید کہا اس طرح کے معاہدے پر عمل درآمد کیلئے ضروری ہے کہ دونوں طرف سے ہی باہمی اعتماد اور تعاون قائم ہو اور یہ تعاون یکطرفہ کبھی نہیں ہوسکتا ، باہمی اعتماد ٹوٹنے کی صورت میں کوئی معاہدہ مکمل نہیں ہوسکتا۔

بھارتی جنگی جنون عروج پر پہنچ گیا،بوفرز توپوں کو لائن آف کنٹرول پر لے آیا
واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ کسی بھی جنگی صورتحال میں انڈیا پاکستان کا پانی روک سکتا ہے جس پر ورلڈ بینک نے دونوں ملکوں کے درمیان 1960 میں سندھ طاس معاہدہ کرادیا تھا۔ معاہدے کے تحت انڈیا کو پنجاب سے بہنے والے تین مشرقی دریاو¿ں بیاس، راوی اور ستلج پر کنٹرول دیا گیا جبکہ پاکستان کو جموں و کشمیر سے نکلنے والے مغربی دریاو¿ں چناب اور جہلم کا پانی استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔