بھارت میں داڑھی رکھنے پر مسلمان پولیس اہلکار کو کام سے روک دیا گیا

بھارت میں داڑھی رکھنے پر مسلمان پولیس اہلکار کو کام سے روک دیا گیا
بھارت میں داڑھی رکھنے پر مسلمان پولیس اہلکار کو کام سے روک دیا گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

احمد آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارتی شہر احمد آباد میں پولیس افسران نے داڑھی رکھنے پر مسلمان کانسٹیبل کو کام کرنے سے روک دیا جس کے بعد بھارتی عدالت نے مسلمان پولیس اہلکار کو داڑھی کی حفاظت کرنے کیلئے گجرات ہائی کورٹ منتقل کر دیا ۔ 

دی ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارتی عدالت نے پولیس حکام کی جانب سے داڑھی منڈوانے کے احکامات کے بعد مسلمان پولیس اہلکار کو گجرات ہائی کورٹ منتقل کر دیا ۔پولیس کانسٹیبل محمد ساجد صابر میاشیخ نے گزشتہ سال پولیس کو جوائن کیا جس کے بعد اسے پولیس ہیڈ کوارٹرز تعینات کیا گیا جہاں ابتدائی 9ماہ میں تو افسران نے داڑھی رکھنے پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا مگر گزشتہ 3ماہ سے اس پرداڑھی منڈوانے کیلئے دباﺅ ڈالا جا رہا ہے۔

شادی کے سیزن میں اس چیز سے بال دھونے سے ان میں ایسی چمک آئے گی کہ سب آپ کی تعریف کرنے پر مجبور ہوجائیں گے

مسلمان پولیس کانسٹیبل کا کہنا ہے کہ اس نے گزشتہ 8سال سے داڑھی رکھی ہوئی ہے اور پولیس میں بھرتی ہونے کے بعد کسی نے اس پر اعتراض نہیں لگایا ، بھرتی کے وقت بھی داڑھی کو بنیاد نہیں بنایا گیا مگر اب اس حوالے سے شدید دباﺅ ڈالا جا رہا ہے اور نوکری کرنے سے بھی روک دیا گیا ہے ۔

TapMad نے ہمہ وقت سرگرم رہنے والوں کے لئے انٹرٹینمنٹ کی نئی دنیا متعارف کروادی

محمد ساجد صابرنے مزید کہا کہ افسران نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر میں نے حج ادا کی ہے تو صرف اسی صورت میں داڑھی رکھنے کی اجازت دی جا سکتی ہے ۔”داڑھی کی وجہ سے مجھے ڈیوٹی کرنے سے بھی روک دیا گیا ہے “۔متاثرہ نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ ڈیوٹی کیلئے رپورٹ کرنے کئی بار دفتر گیا مگر افسران نے داڑھی کے ساتھ مجھے ڈیوٹی کرنے سے روک دیا ۔