دہلی میں خواتین کے خلاف جرائم روکنے کے لیے لیڈیز پولیس متعارف
نئی دہلی(این این آئی)بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں خواتین کے خلاف جرائم کو روکنے کے لیے دسمبر سے ایک نیا لیڈیز پولیس سکواڈ کام کرنا شروع کر دے گا۔
اترپردیش کے وزیراعلیٰ کے جلسے میں مسلمان خاتون کا برقعہ اُتروادیا گیا
بھارتی ٹی وی کے مطابق جرائم کی روک تھام کے لیے رفتار سکواڈ قائم کیا گیا ہے، 600 خواتین پر مشتمل یہ سپیشل سکواڈ موٹر سائیکلوں پر سوار لیڈیز پولیس کا ایک ایسا دستہ ہو گا، جس میں شامل اہلکار 2،2 کے گروپوں میں بہت زیادہ آبادی والے اس بھارتی شہر کے مختلف حصوں میں سڑکوں پر گشت کیا کریں گی۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان 600 پولیس اہلکاروں میں سے ہر موٹر سائیکل پر 2،2 خواتین سوار ہوں گی۔ ان میں سے ڈرائیونگ کرنے والی پولیس وومن کے پاس ایک پستول ہو گی جبکہ اس کے پیچھے بیٹھی ہوئی ہر اہلکار کے پاس اے کے 47 رائفل ہو گی۔یہی نہیں اس پولیس سکواڈ کی اراکین کے پاس کالی مرچوں والا ’پیپر سپرے‘ بھی ہو گا اور ان خواتین کے جسموں پر باڈی کیمرے بھی لگے ہوئے ہوں گے تاکہ کسی بھی صورت حال میں قانون کے مطابق تفتیش کے لیے ان کیمروں کی فوٹیج بھی استعمال کی جا سکے اور مجرموں کو شناخت کیا جا سکے۔
دوسری جانب دہلی پولیس کے ترجمان دیپندر پاٹھک نے بتایاکہ یہ سپیشل سکواڈ ملکی دارالحکومت میں خواتین کے خلاف جرائم کی بہت اونچی شرح پر قابو پانے میں بہت مددگار ثابت ہو گا۔ بنیادی طور پر اس سکواڈ کی تشکیل سڑکوں پر جرائم کے ارتکاب کی روک تھام کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔