تاشفین سے رابطہ آن لائن ہی ہوا ، کسی جہادی تنظیم سے تعلق نہ تھا،رضوان فاروق کا منگیتر کیلئے ویزا درخواست میں موقف

تاشفین سے رابطہ آن لائن ہی ہوا ، کسی جہادی تنظیم سے تعلق نہ تھا،رضوان فاروق ...
تاشفین سے رابطہ آن لائن ہی ہوا ، کسی جہادی تنظیم سے تعلق نہ تھا،رضوان فاروق کا منگیتر کیلئے ویزا درخواست میں موقف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن(صباح نیوز)تاشفین ملک اپنے سوشل میڈیا کا اکاونٹ استعمال کر کے پر تشدد جہاد کے لیے حمایت ظاہر کرتی تھیں البتہ اس نے دو برس قبل امریکا کے ویزے کے لیے اپنی درخواست میں کسی بھی شدت پسند تنظیم کے ساتھ تعلق یا شدت پسندی کی طرف رجحان سے انکار کیا تھا۔ عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق سید رضوان فاروق کی جانب سے منگیتر کے لیے ویزا درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان میں اور تاشفین ملک میں ایک ویب سائٹ کے توسط سے آن لائن رابطہ ہوا ، انھوں نے ایک دوسرے کو ای میلز کیں اور اب وہ ملنا چاہتے ہیں ۔ ان کے والدین کی ملاقات کے دوران دونوں کی منگنی کر دی گئی اور ایک ماہ میں تاشفین کے امریکا پہنچتے ہی شادی طے پا گئی ۔ تاشفین کی ویزا درخواستوں کی فائل میں بھی اس کے سعودی ویزے کی مہر لگے پاسپورٹ کی کاپیاں اور رضوان فاروق کی جانب سے ان کی ملاقات اور شادی کی ِخواہش کے پس منظر کا بیان موجود ہے ۔ تاشفین کو ویزے کا اجرا اب بھی تحقیقات کا موضوع ہے ۔ وہ پاکستان میں پیدا ہوئیں لیکن سعودی عرب میں پرورش پائی ۔ امریکی حکام کے مطابق اس بات کا اب تک کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا ہے کہ حملہ آور کسی منظم جہادی تنظیم کا حصہ تھے ۔