سردار ،کمانڈر اور سیاستدان اپنے ساتھ بچوں کو کس لیے رکھتے ہیں ؟افغان اشرافیہ کا شرمناک ترین پہلو سامنے آگیا ،روک تھام کے لیے قانون بھی بن گیا

سردار ،کمانڈر اور سیاستدان اپنے ساتھ بچوں کو کس لیے رکھتے ہیں ؟افغان اشرافیہ ...
سردار ،کمانڈر اور سیاستدان اپنے ساتھ بچوں کو کس لیے رکھتے ہیں ؟افغان اشرافیہ کا شرمناک ترین پہلو سامنے آگیا ،روک تھام کے لیے قانون بھی بن گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن )افغانستان نے بچوں کے ساتھ بد فعلی کے بڑھتے ہوئے رجحان پر قابو پانے کے لیے قانون سازی کر لی تاکہ اس بد ترین فعل میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچا یا جا سکے ۔
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال طالبان کی جانب سے بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی رپورٹ شائع ہونے کے بعد افغان حکام نے بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والوں کے خلاف قانون سازی کی ۔بتا یا گیا ہے کہ افغانستان میں سرداروں ،کمانڈروں ،سیاستدانوں اور دیگر اشرافیہ نے اپنی اتھارٹی کے سمبل کے طور پر بچوں کو رکھا ہوا ہوتا ہے ۔ان بچوں کو خواتین کا لباس پہنا یا جا تا ہے اور ان سے جنسی زیادتی کی جاتی ہے ،ان بچوں کو نجی محافل میں ڈانسروں کے طور پر نچا یا بھی جاتا ہے ۔رپورٹ کے مطابق افغانستان میں مشہور کہاوت ہے ”خواتین بچے پالنے اور چھوٹے لڑکے لطف اندوز ہونے کے لیے ہوتے ہیں“۔ماہرین کا کہنا ہے کہ افغان معاشرے میں صنفی علیحدگی اور خواتین کے ساتھ بہت کم تعلق کی وجہ سے اس طرح کی خرابیاں پیدا ہوئی ہیں ۔ان کا کہناہے کہ لا قانونیت ،کرپشن ،محدود انصاف ،نا خواندگی ،غربت اور دہشت گردوں کی وجہ سے بھی یہ مسثلہ گھمبیر روپ اختیار کر گیا ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں جنسی زیادتی اور خواتین کو ہراساں کرنے کے قوانین موجود ہیں لیکن بچوں کے ساتھ بد فعلی کا قانون موجود نہیں تھا ۔

انٹرنیٹ پر خاتون کی بھارتی اداکار ’سیف علی خان‘ سے دوستی، لیکن دراصل وہ کون تھا؟ ایک سال ساتھ گزارنے کے بعد ایسی حقیقت سامنے آگئی کہ خاتون کو زندگی کا سب سے بڑا جھٹکا لگ گیا