ڈی این اے نے قتل کے مجرم کی 39 سال قید کے بعد بریت ثابت کردی

ڈی این اے نے قتل کے مجرم کی 39 سال قید کے بعد بریت ثابت کردی
ڈی این اے نے قتل کے مجرم کی 39 سال قید کے بعد بریت ثابت کردی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن(این این آئی)امریکا میں دہرے قتل کے جرم میں 39 سال سے جیل میں قید ایک شخص کو اس وقت رہا کردیا گیا جب ’ڈی این اے‘ کے ذریعے ثابت ہوا کہ ایک خاتون اور اس کے بچے کے قتل میں وہ شخص ملوث نہیں۔ اسے چار عشروں تک ظلم کے ساتھ جیل میں قید رکھا گیا۔

’آجاﺅ! سب ہمارے ملک میں آجاﺅ‘ کس ملک نے لیبیا میں جنگ کے بعد بے گھر ہونے والوں کو پیشکش کردی، نام جان کر کسی کو یقین نہ آئے
عرب ٹی وی کے مطابق کریگ کولی کا تعلق کیلیفورنیا ریاست کے سیمی فالی علاقے سے ہے۔ آج سے 39 سال قبل سنہ 1978 میں کولی پر اس کی سابق گرل فرینڈ رونڈا ویچٹ اور اس کے4 سالہ بیٹے ڈونلڈ کو قتل کرنے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ملزم نے پہلے بھی صحت جرم سے بار بار انکار کیا تھا مگر امریکی ’نظام انصاف‘ نے اسے بھی 39سال تک بے گناہ جیلوں میں بند کیے رکھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ڈی این اے کی جو سہولت آج میسر ہے وہ ملزم کو سزا دینے کے وقت موجود نہیں تھی۔ ڈی این اے کی مدد سے کچھ دوسرے افراد اس دہرے قتل میں ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔


مدعین اور سیمی فالی کی پولیس کا کہنا تھا کہ کیلیفورنیا کے گورنر جیری براؤن نے 70 سالہ ملزم کی سزا معاف کردی تھی جس کے بعد اسے رہا کردیا گیا جبکہ مقامی انتظامیہ نے گورنر کے فیصلے کی حمایت کی ہے۔دوسری جانب گورنر براؤن نے کولی کی رہائی کی دستاویز پر دستخط کرتے ہوئے لکھا کہ ’جس طریقے سے کولی پر جرم کا الزام عائد کیا گیا اور اس نے طویل ظالمانہ سزا پر صبر اور بردباری کا مظاہرہ کیا وہ حیران کن ہے۔ میں اس موقع پر یہ لکھ کر گواہی دے رہا ہوں کہ کولی کو دی گئی سزا غلط تھی، آج سے وہ بری ہے اور وہ ان دونوں کیسز میں ملوث نہیں۔