روہنگیا پر مظالم بالآخر میانمار پر ’فرد جرم ‘ لگا دی گئی،مسلمانوں کے لئے بڑی خبر آگئی
روم(مانیٹرنگ ڈیسک) تمام تر عالمی دباﺅ کے باوجود میانمار کی حکومت روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر چپ سادھے بیٹھی رہی۔ ہر ایک اسے مسلمانوں کی نسل کشی کا موردالزام ٹھہرا رہا تھا اور اب اسے باقاعدہ مجرم قرار دے دیا گیا ہے۔
ویب سائٹ aa.com.trکی رپورٹ کے مطابق اٹلی میں قائم ایک انٹرنیشنل ٹربیونل نے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے خلاف دائر کیے گئے ایک مقدمے میں میانمار کی حکومت کو روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کا مجرم قرار دے دیا ہے۔ 7رکنی پرمانینٹ پیپلز ٹربیونل نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ”میانمار کی حکومت کاچین اور روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی مجرم ہے۔“
رپورٹ کے مطابق یہ ٹربیونل 1979ءمیں قائم کیا گیا تھا جس کے 66بین الاقوامی رکن تھے۔ قیام سے اب تک اس ٹربیونل کے 43سیشن ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر انسانی حقوق اور مخصوص گروہوں کی نسل کشی کے مقدمات پر مبنی تھے۔ٹربیونل کا حالیہ سیشن ملائیشیاءکے دارالحکومت کوالالمپور میں ہوا۔ 5روز تک اس مقدمے کی سماعت کی گئی، جس میں 200سے زائد لوگوں نے میانمار حکومت کے خلاف گواہی تھی اور دیگر شواہد فراہم کیے۔ ان گواہیوں اور شواہد سے ثابت ہو گیا کہ روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی میں میانمار کی حکومت خود ملوث ہے۔ فیصلے میں ٹربیونل نے میانمار حکومت کو حکم دیا کہ اقوام متحدہ کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو ویزے اور متاثرہ علاقوں تک رسائی دی جائے۔“