’میری آخری خواہش ہے کہ مجھے ابھی۔۔۔‘ سزائے موت کے قیدی نے پھانسی سے قبل آخری لمحے پر ایسی چیز مانگ لی کہ پوری جیل میں کُھلبلی مچ گئی، آج تک کسی نے مرنے سے پہلے یہ چیز نہ مانگی ہو گی
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا بھر میں سزائے موت کے قیدیوں کی سزا پر عملدرآمد سے قبل ان سے آخری خواہش پوچھی جاتی ہے، عموماً قیدی اپنے پیاروں سے ملنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں لیکن امریکہ میں ایک قیدی نے ایسی آخری خواہش کے طور پر ایسی چیز مانگ لی کہ شاید آج تک کسی نے نہ مانگی ہو گی۔ انڈی 100کی رپورٹ کے مطابق 59سالہ کیتھ تھارپے نامی اس قیدی کو امریکی ریاست جارجیا میں زہریلا انجکشن لگا کر سزائے موت دی جانے والی تھی کہ اس نے آخری خواہش کے طور پر ایک بھرپور کھانے کی فرمائش کر دی۔
تھارپے نے 3سپائسی چکن بریسٹس، ایک روسٹ بیف سینڈوچ چٹنی کے ساتھ، ایک فش سینڈوچ، پوٹاٹو ویجز، اونین رنگز، ایپل پی اور ونیلا ملک شیک کا آرڈر دے دیا۔ رپورٹ کے مطابق تھارپے نے اپنی سالی جیکولین فری مین کو قتل کیا تھا اور 1991ءمیں اسے سزائے موت سنائی گئی تھی جس پر اب عملدرآمد کیاگیا ہے۔ 1976ءمیں امریکی سپریم کورٹ نے سزائے موت بحال کی تھی۔تب سے جارجیا میں تھارپے 48واں شخص تھا جسے سزائے موت دی گئی۔