روہنگیا مسلمانوں کو بھارت سے زبردستی نکالنے کے خلاف آریہ سماج کے مذہبی پیشوا سوامی اگنی ویش نے بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان کر دیا
جے پور(ڈیلی پاکستان آن لائن)ہندوستان کے معروف سماجی کارکن اور آریہ سماج کے مذہبی پیشوا سوامی اگنی ویش نے مودی سرکار کی جانب سے بھارت میں پناہ لینے والے روہنگیا مسلمانوں کو نکالنے اور بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی طرف سے ان مظلوم مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار کے پاس ایک بھی روہنگیا مسلمانوں کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں،انہوں نے اعلان کیا کہ بھارتی حکومت کے روہنگیا پناہ گزینوں کو ملک سے نکالنے کے خلاف گاندھی ڈے کے موقع پر 2اکتوبر کو ’’بھوک ہڑتال‘‘(برت رکھنے )کا اعلان کر دیا ہے ۔
بھارتی نجی ٹی وی چینل ’’انڈیا ٹی وی ‘‘ کے مطابق آریہ سماج کے مذہبی پیشوا اور ہندوستان کے معروف سماجی کارکن سوامی اگنی ویش کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہہندو دھرم میں یہ روایت رہی ہے کہ انسانی فرائض کی ادائیگی کے تحت ہمیشہ لوگوں کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے پناہ دی جاتی رہی ہے،ہندستان نے جس طرح بنگلہ دیشیوں ،تبتیوں اور افغانستان کے پناہ گزینوں کو ملک میں پناہ دی ہے اسی طرح روہنگیا مسلمانوں کو بھی ملک میں پناہ دی جانی چاہئے۔انہوں نے مودی سرکار پر مذہب کی بنیاد پر پناہ گزینوں کو بانٹنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں فرقہ پرستی کو بڑھاوا مل رہا ہے، ہندستان کے آئین میں بھی مظلوم لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کا التزام پہلے سے ہی ہے۔ ایسے میں حکومت کی یہ اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ان لوگوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کبھی بھی ہندو راشٹر نہیں بن سکتا کیو ں کہ یہاں رہنے والے مسلمان ملک کے حصہ دار ہیں ، کرایہ دار نہیں ہیں، ملک جتنا ہندوؤں کا ہے اتنا ہی مسلمانوں کا ہے، یہاں پر تقریباً 21کروڑ مسلمان ہیں ، جو لوگ ہندو راشٹر بنانے کی سوچ رہے ہیں ان کا یہ خواب کبھی بھی شرمندہ تعبیرنہیں ہوسکتا۔سوامی اگنی ویش کا مودی سرکار سے مطالبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر آواز بلند کرتے ہوئے برما حکومت پر دباؤ بڑھائے تاکہ مظلوم انسان برما کے فوجی شر سے محفوظ رہ سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان میں مسلمانوں کو شک کی نظر سے دیکھا جارہا ہے جو سراسر غلط ہے ، تقسیم کے وقت 80فیصد مسلمان پاکستان نہ جاکر ہندوستان میں ہی رک گئے تھے ، مسلمان کی حب الوطنی کا اس سے بڑاسرٹیفکیٹ کیا ہوسکتا ہے ؟۔