’روس عرب دنیا کے بعد اس اہم ترین علاقے پر بھی قبضہ کررہا ہے‘ ایسا انکشاف کہ مغربی دنیا کی نیندیں اُڑگئیں، وہ کام ہوگیا جو امریکہ نے بھی نہ سوچا تھا
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ اور امریکہ اپنے دیگر یورپی اتحادیوں کو تیار کر رہے ہیں کہ مشرقی یورپ میں روس کے بارڈر پر 4ہزار اہلکاروں پر مشتمل مزید فوجی دستے تعینات کیے جائیں تاکہ بحیرہ اسود پر قبضے کی روسی کوشش کا راستہ روکا جا سکے۔ برطانوی اخبار ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے امریکہ، برطانیہ، کینیڈا اور جرمنی چار محاذوں پولینڈ، لیتھوانیا، استونیا اور لٹویا پر نیٹو افواج کی قیادت کرنے پر رضامندی ظاہر کر چکے ہیں۔مغربی اتحاد کے ان اقدامات کے باعث دنیا پر تیسری عالمی جنگ کے خطرات منڈلا رہے ہیں۔ نیٹو کمانڈرز کا کہنا ہے کہ مشرقی یورپ میں تو ہم فوج تعینات کرنے جا رہے ہیں لیکن ایک محاذ ایسا ہے جسے ہم نے کھلا چھوڑ کھا ہے۔ یہ بحر اسود ہے اور ہمیں خدشہ ہے کہ روس بحراسود پر قبضہ کرکے اسے باقی دنیا کے لیے بند کر دے گا۔ نیٹوسیکرٹری جنرل جینس سٹالٹن برگ کا کہنا ہے کہ ”سرد جنگ کے زمانے کے بعد سے پہلی بار مغربی اتحاد روس کے بارڈر پر اتنی بڑی تعداد میں فوج جمع کر رہا ہے۔“
چینی صدر کا انتخاب کون کرتا ہے؟ پارلیمنٹ کیسے منتخب کی جاتی ہے؟ سب سے زیادہ طاقت کس کے پاس ہوتی ہے؟ جانئے چینی نظام کے بارے میں وہ تمام باتیں جو آپ جاننا چاہتے ہیں
رپورٹ کے مطابق تاحال کئی یورپی ممالک امریکہ اور برطانیہ کے اس فیصلے پر ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور قدم پیچھے ہٹا رہے ہیں۔ ان میں فرانس، ڈنمارک، اٹلی و دیگر شامل ہیں۔ان ممالک نے روس کے بارڈر پر مزید نیٹوافواج بھیجنے کے معاہدے پر تاحال دستخط نہیں کیے۔سکیورٹی ماہرین نے روس کی فوجی طاقت کا اندازہ لگاتے ہوئے کہا تھا کہ روس صرف 60منٹ کے اندر مشرقی یورپ کو فتح کر سکتا ہے۔ اس کے بعد سے نیٹو افواج روس کے بارڈر پر زیادہ سے زیادہ فوج تعینات کرنے کی جلدی میں ہیں۔ اب سکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ نیٹو اتحاد بحراسود کے علاقے کو نظرانداز کر رہا ہے جس کے متعلق ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا تھا کہ بحر اسود روس کی جھیل بن کر رہ گیا ہے۔ کیونکہ وہاں روسی افواج کی موجودگی بہت زیادہ ہو چکی ہے۔واضح رہے کہ روسی مسلح افواج کے سربراہ جنرل ویلرے گراسیموف ماضی میں کہہ چکے ہیں کہ ”روس نے بحراسود پر ترکی کی فوقیت ختم کر دی ہے اور اب ہماری نیوی یونان اور ترکی کے درمیان موجود آبنائے باسفورس کو کسی بھی وقت نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔“