سعودی شہزادی حکومت کے خلاف سرگرم

سعودی شہزادی حکومت کے خلاف سرگرم
سعودی شہزادی حکومت کے خلاف سرگرم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں خواتین پر ڈرائیونگ کی پابندی کے خلاف ایک عرصے سے مہم جاری ہے جس میں مختلف طبقات مطالبہ کررہے ہیں کہ یہ پابندی ختم کی جائے لیکن پہلی دفعہ ایک روشن خیال اور مقبول سعودی شہزادی بھی خواتین کے حقوق کیلئے آواز اٹھانے کے لئے میدان میں آگئی ہے۔

سعودی عرب :کمپنیاں ملازمین کو کن حالات میں بغیر نوٹس نوکر ی سے نکا ل سکتی ہیں؟محکمہ لیبر نے بتا دیا
اکتیس سالہ شہزادی امیراہ پرنس الولید بن طلال کی سابقہ بیوی ہیں اور اپنی روشن خیالی اور آزاد سوچ کی وجہ سے خصوصی شہرت رکھتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ سعودی خواتین کے حقوق کے لئے ہر جگہ آواز اٹھائیں گی اور خصوصاً ڈرائیونگ پر پابندی کے خاتمہ کیلئے بھرپور کوشش کریں گی۔ انہوں نے بتایا کہ ریاض شہر کے گورنر پرنس ترکی بن عبداللہ بھی اس معاملے پر ان کے ہم خیال ہیں اور امید کا اظہار کیا کہ یہ پابندی بہت جلد ختم ہوجائیگی۔ سعودی عرب میں مذکورہ پابندی 1932ءسے برقرار ہے اور شہزادی کے اس بیان نے کہ یہ بہت جلد ختم ہوجائے گی سعودی خواتین میں خوشی کی لہر دوڑا دی ہے۔