امریکہ کا افغانستان میں مزید 5 ہزار فوجی بھیجنے کا فیصلہ

امریکہ کا افغانستان میں مزید 5 ہزار فوجی بھیجنے کا فیصلہ
امریکہ کا افغانستان میں مزید 5 ہزار فوجی بھیجنے کا فیصلہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ نے افغانستان سے فوجیں نکالنے کے بے شمار وعدوں اور دعووں کے باوجود تاحال جنگ زدہ ملک میں اپنی موجودگی یقینی بنائی ہوئی ہے اور اب ٹرمپ انتظامیہ نے بھی فوجیں نکالنے کے دعووں کے باوجود مزید پانچ ہزار فوجی افغانستان بھیجنے کا اعلان کردیا ہے۔
اتحادی افواج کے ترجمان کیپٹن بل سالون نے کہا ہے کہ افغانستان میں موجود امریکی فوج کے کمانڈرجنرل جان نکلسن نے تین سے پانچ ہزار مزید فوجی بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے اور ہم اس بارے میں گفت و شنید کر رہے ہیں ۔ اگلے ایک مہینے تک مزید فوجی افغانستان بھیج دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں مزید فوجی بھیجنے کا مقصد طالبان کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کو روکنا اور افغان حکومت کو مضبوط کرنا ہے جبکہ یہ فوجی افغانستان کی مقامی فوج کو بھی ٹریننگ دیں گے۔اوبامہ انتظامیہ کی طرح ٹرمپ انتظامیہ افغانستان کے انخلا کے حوالے سے کوئی حتمی تاریخ نہیں دے گی ۔

پوپ فرانسس کی جامعة الازہر کے سربراہ سے ملاقات، بین المذاہب ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوبامہ نے اپنی پہلی انتخابی مہم کے دوران افغان اور عراق جنگ پر شدید تنقید کی اور وہاں سے فوجیں نکالنے کا وعدہ کرکے الیکشن لڑا اور جب وہ ووٹ لے کر صدر منتخب ہوگئے تو عراق کو ایک طویل خانہ جنگی میں دھکیل کر وہاں سے تو اپنی فوجیں نکال لیں لیکن افغانستان میں مزید فوجی بھیجتے رہے۔ موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی امریکی جنگوں پر شدید تنقید کرکے عوام کے ووٹ حاصل کیے لیکن وہ بھی اپنے پیشرو کے نقش قدم پر چلتے نظر آ رہے ہیں۔