جھاڑ کھنڈ میں گھر کے باہر مردہ گائے دیکھ کر انتہا پسند ہندوؤں کا مسلمان خاندان پر بدترین تشدد ، گھر بھی نذر آتش کر دیا

جھاڑ کھنڈ میں گھر کے باہر مردہ گائے دیکھ کر انتہا پسند ہندوؤں کا مسلمان ...
جھاڑ کھنڈ میں گھر کے باہر مردہ گائے دیکھ کر انتہا پسند ہندوؤں کا مسلمان خاندان پر بدترین تشدد ، گھر بھی نذر آتش کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کے مسلمانوں کے خلاف پر تشدد واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے ،جبکہ بھارتی سیکیورٹی ادارے شرپسندوں پر قابو پانے اور انہیں سخت سزائیں دینے کی بجائے  گرفتار تو کر لیتی ہیں لیکن اس کے فوری بعد مودی حکومت میں شامل اہم انتہا پسند ہندو رہنماؤں کی مداخلت پر انہیں چند روز بعد ہی رہا کر دیا جاتا ہے ،اب تشدد کا تازہ واقعہ ہندوستانی  ریاست جھارکھنڈ میں پیش آیا ہے جہاں مردہ گائے ملنے پر انتہا پسند ہندوؤں نے ایک مسلمان عثمان انصاری کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اس کے گھر کو آگ لگا دی ہے ،شرپسندوں کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے فائرنگ بھی کی جس سے 2 افراد زخمی ہو گئے ہیں ۔

بھارتی نجی ٹی وی چینل ’’انڈیا ٹی وی ‘‘ کے مطابق تشدد کا یہ واقعہ جھارکھنڈ میں گریڈیہ کے دیہری پولیس سٹیشن کی حدود میں واقع گاؤں  ہساگرست  میں پیش آیا جس کے بعد علاقے میں کشیدگی پر قابو پانے کے لیے سی آر پی ایف کے جوانوں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔جھارکھنڈ پولیس کے ترجمان آر کے ملک نے بتایا کہ اس واقعے میں زخمی عثمان انصاری کی حالت خطرے سے باہر ہےجبکہ پولیس فائرنگ میں زخمی ہونے والا شخص کرشنا بھی ہسپتال میں داخل ہے، پولیس نے اس معاملے میں ملوث  11 فسادیوں کو گرفتار کیا ہے۔پولیس کے ترجمان آر کے ملک نے بتایا کہ بیریا گاں کا رہائشی عثمان انصاری ڈیری چلانے کا کام کرتے ہیں، ان کی ایک گائے کی بیماری سے موت ہو گئی تھی۔ عثمان نے مردہ جانوروں کو تلف کرنے والے ایک شخص سے بات کی۔ پیسے کے حوالے سے دونوں میں گرما گرمی ہو گئی تو عثمان نے خود ہی گائے کو تلف کر دیا۔ اسی دوران کسی نے گائے کا سر اور پاؤں کاٹ دیئے۔آر ملک نے مزید بتایا کہ مارکیٹ جاتے لوگوں نے سر کٹی گائے کی لاش دیکھی تو افواہ پھیلی کہ عثمان انصاری نے ہی گائے کو مارا ہے۔ اس کے بعد ہجوم نے عثمان کے گھر پر حملہ کر دیا۔پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اطلاع ملتے ہی پولیس گائوں پہنچی اور فسادیوں کو قابو میں کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور فائرنگ کی۔لاٹھی چارج اور فائرنگ کے نتیجے میں عثمان انصاری کے گھر کے لوگوں کو بچایا جا سکا۔ اس میں ایک شخص پاؤں پر گولی لگنے سے زخمی ہو گیا، جبکہمشتعل ہجوم نے پتھراﺅ کر کے 50پولیس اہلکاروں کو بھی زخمی کر دیا۔ اس دوران فسادی  ہجوم نے عثمان انصاری کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا ۔عثمان انصاری کے بیٹے سلیم نے بتایا کہ جب ہجوم نے ان کے مکان کو آگ لگائی تو اس وقت ان ی والدہ، بیوی سمیت خاندان کے تمام اراکین مکان کے اندر ہی تھے۔سلیم نے بتایا کہ اگر پولیس نہ آتی تو ان کے والد کو لوگ وہیں پر مار دیتے۔