ٹرمپ کا ہاتھ مذاق میں نہیں جان بوجھ کر دبایا تھا: فرانسیسی صدر

ٹرمپ کا ہاتھ مذاق میں نہیں جان بوجھ کر دبایا تھا: فرانسیسی صدر
ٹرمپ کا ہاتھ مذاق میں نہیں جان بوجھ کر دبایا تھا: فرانسیسی صدر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پیرس (ڈیلی پاکستان آن لائن) فرانسیسی صدر ایمنیوئل میکخواں نے کہا ہے کہ نیٹو اجلاس کے موقع پر ٹرمپ کا ہاتھ مذاق میں نہیں دبایا بلکہ ایسا جان بوجھ کر کیا ۔ امریکی صدر کا ہاتھ دبانے کا مقصد عزت کمانا تھا۔

شیخ محمد بن عبد الوہاب کی اولاد میں سے کوئی بھی فرد کسی خلیجی ریاست کا امیر نہیں ہے: سعودی علماء کا وضاحتی بیان
فرانسیسی روزنامے  سے گفتگو کرتے ہوئے فرانس کے صدر ایمینوئل میکخواں نے کہا ہے کہ برسلز میں نیٹو اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ سخت مصافحہ کوئی معصومانہ حرکت نہیں تھی بلکہ انھوں نے ایسا جان بوجھ کر کیا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ، ترک صدر یا روسی صدر کسی بھی چیز کے حوالے سے نظریہ رشتے کی مضبوطی کی بنیاد پر قائم کرتے ہیں، اور یہ چیز مجھے تنگ نہیں کرتی۔مجھے ایسی سفارتکاری پسند نہیں جو کہ عوامی تنقید کے نتیجے میں کی جائے۔ میں مذاکرات کے عمل کے دوران ہر چیز کو سنجیدگی سے لیتا ہوں۔ اور آپ کو اسی طرع عزت ملتی ہے۔


واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور فرانسیسی صدر ایمینوئل میکخواں کے درمیان برسلز میں نیٹو اجلاس کے موقع پر ملاقات ہوئی تھی۔دونوں لیڈروں نے اس غیر معمولی مصافحے کے دوران اپنی گرفت اتنی مضبوط رکھی کہ دونوں کے پنجے سفید ہوگئے۔اس غیر معمولی مصافحے کے دوران دونوں سربراہ ِ مملکت کئی سیکنڈز تک ایک دوسرے کو گھورتے رہے۔ لیکن چند لمحوں بعد صدر ٹرمپ نے اپنا ہاتھ چھڑانے کی کوشش کی۔