ہندوں کا تاج محل سے متصل مسجد میں نمازپڑھنے پر پابندی لگانے کا مطالبہ

ہندوں کا تاج محل سے متصل مسجد میں نمازپڑھنے پر پابندی لگانے کا مطالبہ
ہندوں کا تاج محل سے متصل مسجد میں نمازپڑھنے پر پابندی لگانے کا مطالبہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

آگرہ(صباح نیوز)بھارت کی سخت گیر ہندو نظریاتی تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے تاج محل سے متصل مسجد میں نماز پڑھنے پر پابندی کا مطالبہ کردیا۔

اقوام متحدہ کا صہیونی بستیوں کی تعمیر پر 130اسرائیلی کمپنیوں پر پابندی لگانے کا عندیہ
بھارتی میڈیا کے مطابق آر ایس ایس کے رہنمابال مکنڈ پانڈے نے تاج محل سے متصل شاہ جہانی مسجد میں مسلمانوں کے لیے نماز کے دروازے بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاج محل کو قومی ورثہ ہونے کے ناطے اسے مذہبی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے اورتاج محل کے احاطے میں نماز کی ادائیگی پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔بال مکنڈ پانڈے نے کہا کہ کس بنیاد پر مسلمانوں کو تاج محل میں نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی ہے؟ اگرتاج محل میں نماز کی ادائیگی پر پابندی نہ لگائی گئی تو ہندووں کوبھی یہاں پوجا کرنے کی اجازت دی جائے،نماز کے لیے تاج محل کے دروازے کھلے ہیں تو ہندو کو بھی مذہبی رسومات کی ادائیگی کی اجازت ملنی چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ تاج محل کوئی محبت کی نشانی نہیں بلکہ تاج محل پہلے شیو مندر تھا جسے ایک ہندوراجا نے تعمیر کرایا تھا اور اس حوالے سے ثبوت بہت جلد منظر عام پر لائے جائیں گے۔
دوسری جانب تاج محل سے متصل شاہ جہانی مسجد کے پیش امام صادق علی نے ہندونظریاتی جماعت کے مطالبے کو مستردکرتے ہوئے کہا کہ تاج محل دراصل ایک قبرستان ہے اوراس سے منسلک ایک مسجد بھی ہے جہاں نماز ادا کی جاتی ہے اس لیے یہاں شیو چالیسا پوجا نہیں ہوسکتی۔واضح رہے کہ شاہ جہانی مسجد میں روازنہ 5وقت کی نماز باجماعت ادا کی جاتی ہے اور جمعہ کے روز نمازیوں کی بڑی تعداد کے باعث سیکورٹی خدشات کے پیش نظر تاج محل کو کچھ دیر کے لیے بند کردیا جاتاہے۔