’ہم اس مسلمان عرب ملک پر تاریخ کا بدترین حملہ کریں گے اگر۔۔۔‘ اسرائیل نے زوردار اعلان کردیا، پوری مسلم دنیا کو کھلا چیلنج دے دیا
تل ابیب(مانیٹرنگ ڈیسک) شام پہلے ہی دنیا بھر کی جنگ کا اکھاڑا بنا ہوا ہے اور اب اسرائیل کی طرف سے شام کو ایسی سنگین دھمکی دے دی گئی ہے کہ بحران سنگین تر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے شام کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ”اگر شام میں ایران کے دائرہ اثر میں وسعت آئی تو ہم دمشق میں موجود شامی صدر بشارالاسد کے محل پر بموں سے حملہ کر دیںگے۔“یہ دھمکی گزشتہ دنوں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہوکی روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات میں دی گئی۔دھمکی میں یہ بھی کہا گیا کہ ”اگر خطے میں سنجیدہ تبدیلیاں نہیں لائی جاتیں تو اسرائیل قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں روس اور امریکہ کے مابین طے پانے والے سیزفائر کے معاہدے کو بھی توڑ ڈالے گا۔“
ایران شام ا ور لبنان میں میزائل فیکٹریاں بنارہا ہے، اسرائیلی وزیراعظم کا الزام
اسرائیل کے اعلیٰ حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ ”روس کے شہر سوچی میں ہونے والی ملاقات میں وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے روسی صدر کو واضح کر دیا ہے کہ شام کے معاملے میں اگر اسرائیل کے تحفظات دور نہ کیے گئے تو وہ انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور ہو جائے گا۔“ذرائع کے مطابق نیتن یاہو اور پیوٹن کی ملاقات میں زیادہ تر شام کی اندرونی صورتحال پر بات چیت کی گئی جو حالیہ چند ہفتوں میں ڈرامائی انداز میں تبدیل ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ 16ماہ میں نیتن یاہو کا یہ روس کا چوتھا دورہ اور ولادی میر پیوٹن سے چھٹی ملاقات تھی۔