’سعودی عرب کا خفیہ ایٹمی ہتھیار‘ ایک دعویٰ جس نے دنیا میں کھلبلی مچادی
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کے امریکی ٹی وی کو دئیے گئے حالیہ انٹرویو کے بعد مغربی میڈیا میں ایک ہنگامہ برپا ہے اور یہ دعوے کئے جا رہے ہیں کہ سعودی عرب خفیہ طور پر ایٹم بم کے حصول میں کامیاب ہو چکا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ سے جب سوال پوچھا گیا کہ کیا سعودی عرب پاکستانی سے ایٹمی ہتھیاروں کے حصول میں دلچسپی رکھتا ہے، تو ان کا کہنا تھا کہ وہ اس ضمن میں ٹی وی پر کوئی اظہار خیال نہیں کر سکتے، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب اپنی سیکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ مغربی تجزیہ کار ان کے اس بیان کے بعد مسلسل اس خیال کا اظہار کررہے ہیں کہ ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کی تصدیق یا تردید نہ کرنے کی پالیسی دراصل اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ یہ کام پہلے ہی ہوچکا ہے۔ مغربی میڈیا سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بھی دعویٰ کررہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب ایٹمی تعاون کے سلسلہ میں اہم قدم اٹھاچکے ہیں۔
مزید جانئے: صدر ولادی میر پیوٹن پرامریکہ کی جانب سے کرپشن کا الزام اشتعال انگیز اور تضحیک آمیز ہے :صدارتی ترجمان
مغربی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر واقعی سعودی عرب ایٹمی ہتھیار حاصل کرچکا ہے تو یہ ایک انتہائی خطرناک پیشرفت ہے کیونکہ اسے تیسری عالمی جنگ کا پیش خیمہ قرار دیا جاسکتا ہے۔ تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے امریکا کو بارہا خبردار کیا گیا کہ ایران کے ساتھ نیوکلیئر معاہدہ نہ کیا جائے، لیکن عالمی طاقتوں کی طرف سے یہ معاہدہ طے پاجانے کے بعد سعودی مملکت نے معاملات اپنے ہاتھ میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مبینہ پیش رفت کے بعد خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی باقاعدہ جنگ کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔