ملائیشین طیارہ تباہ ، تحقیقات سے متعلق یوکرائنی حکام کا اہم دعویٰ
کیف(مانیٹرنگ ڈیسک) یوکرائن کے سیکیورٹی حکام نے کہاہے کہ ملائیشیا ایئر لائن کا مشرقی یوکرائن میں گر کر تباہ ہونے والا طیارہ میزائل کا ٹکڑا لگنے اور اس کے نتیجے میں طیارے کے اندر ہوا کے دباو¿ میں شدید کمی کے باعث زمین پر آگراجس کے بعد اُس میں آگ بھڑک اُٹھی ، یہ معلومات طیارے کا پائلٹ ڈیٹا ریکارڈر (بلیک باکس) کی مدد سے ملی ہیں جو کہ برطانوی ماہرین کے زیرِ غور ہے تاہم یہ واضح نہیں کہ یہ میزائل کس نے داغا۔
واقعے کی تفتیش کرنے والے ہالینڈ کے تفتیش کاروں نے اس سلسلے میں یوکرائنی دعوے پر کسی قسم کا موقف دینے سے انکار کرلیا۔
یادرہے کہ ملائیشیا کی پرواز ایم ایچ 17 نیدرلینڈز کے شہر ایمسٹرڈیم سے کوالالمپور جا رہی تھی کہ روسی سرحد میں داخل ہونے سے قبل گر کر تباہ ہو گئی جس کے نتیجے میں 283 مسافر اور عملے کے 15 افرادجاں بحق ہو گئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر نیدرلینڈز کے شہری تھے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ باغیوں نے روس سے حاصل کردہ بک میزائل کی مدد سے ملائیشیا ائیر لائن کی پرواز ایم ایچ 17 کو نشانہ بنایا تھا۔ مغربی ممالک کے انٹیلی جنس افسران کا کہنا ہے کہ یہ طیارہ اسی ہتھیار کی مدد سے گرایا گیا ہے۔
ادھر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی چیف ناوی پلے کہہ چکی ہیں کہ ملائیشیا ایئر لائن کا طیارہ گرایا جانا ’جنگی جرائم‘ تصور کیا جا سکتا ہے۔