سعودی عرب کے خلاف وہ کام ہوگیا جس کا کوئی خوابوں میں بھی تصور نہ کرسکتا تھا، عرب دنیا کے 200 سے زائد علماءنے ایسا اعلان کردیا کہ سعودی عرب کو ہلا کر رکھ دیا

سعودی عرب کے خلاف وہ کام ہوگیا جس کا کوئی خوابوں میں بھی تصور نہ کرسکتا تھا، ...
سعودی عرب کے خلاف وہ کام ہوگیا جس کا کوئی خوابوں میں بھی تصور نہ کرسکتا تھا، عرب دنیا کے 200 سے زائد علماءنے ایسا اعلان کردیا کہ سعودی عرب کو ہلا کر رکھ دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

گروزنی (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب کو مخالف مکتبہ فکر کے علماءکی تنقید کا سامنا تو ہمیشہ سے رہا ہے لیکن پہلی بار اس کے اپنے مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے علماءکی بڑی تعداد نے متفقہ طور پر اتنا سخت بیان جاری کر دیا ہے کہ جس کا کبھی تصور بھی نہیں کیا گیا تھا۔
اخبار دی انڈیپینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق تقریباً 200 علماءکی ایک اہم میٹنگ چیچنیا کے دارالحکومت گروزنی میں منعقد ہوئی، جس کے اختتام پر جاری کئے گئے بیان میں سعودی عرب کے غالب مذہبی مکتبہ فکر کو انتہا پسند اور خطرناک بگاڑ قرار دیا گیا۔ اس بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کا مذہبی مکتبہ فکر غیر مسلموں اور دیگر مکتبہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والوں کے خلاف تشدد کی اجازت دیتا ہے اور داعش، القاعدہ اور طالبان کو بھی اسی مکتبہ فکر کے پیروکار قرار دیا گیا ہے۔ سعودی عرب کے لئے یہ بات اور بھی تشویشناک ہے کہ اس میٹنگ میں متعدد اہم علماءشامل ہوئے، جن میں جامعہ الازہر سے تعلق رکھنے والے مصر کے گرینڈ امام احمد الطیب بھی شامل تھے۔

’سعودی حکومت غیر ملکیوں کو ملک سے نکال دے یا اور کچھ کرلے، سعودی نوجوانوں کا یہ انتہائی خراب حشر ہونے والا ہے کیونکہ۔۔۔‘ ایسی پیشنگوئی منظر عام پر کہ سعودی حکومت کی پریشانی کی حد نہ رہے گی
سعودی عرب میں، جو تواتر سے کہتا رہا ہے کہ مملکت ہر قسم کی دہشتگردی کے خلاف ہے، اس بیان پر چونکا دینے والا ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ اخبار کے مطابق کنگ خالد بن عبدالعزیز مسجد کے امام عادل القلبانی نے اس بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، ”دنیا ہمیں نذر آتش کرنے کی تیاری کررہی ہے۔“ رپورٹ کے مطابق بظاہر اس بیان کو روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کی حمایت بھی حاصل ہے اور اسے سعودی عرب کے مقاطعے کے مترادف بھی قرار دیا جارہا ہے۔