باپ نے اپنی بیوی کو نشانہ بناتے بناتے اپنی بیٹی کی زندگی برباد کر دی، ایسا کام کر دیا انسان سوچ ہی کانپ اٹھے ،انتہائی افسوسناک ترین خبر آ گئی

باپ نے اپنی بیوی کو نشانہ بناتے بناتے اپنی بیٹی کی زندگی برباد کر دی، ایسا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دلی (نیوز ڈیسک) انسان کے جسم پر معمولی خراش بھی اسے پریشان کر دیتی ہے لیکن اس کمسن بچی کے درد کا اندازہ کیجئے کہ جس پر تیزاب پھینکا گیا اور اور اس کے چہرے سے لے کر دھڑ تک جسم کا گوشت پگھل کر سخت لوتھڑے کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ کمسن جولی کماری کی حالت دیکھنے والوں کا دل لرز جاتا ہے تو سوچیں کہ اس معصوم کے دل پر کیا گزرتی ہو گی۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق 7 سالہ جولی کماری پر تین سال قبل تیزاب پھینکا گیا، جب وہ محض چار سال کی تھی، اور یہ ظلم کسی اور نے نہیں بلکہ اس کے اپنے باپ نے کیا، جو دراصل اس کی ماں کو نشانہ بنانا چاہ رہا تھا۔ تیزاب نے جولی کے چہرے ، کندھے ، گردن ، سینے اور بازوں کے گوشت کو پگھلا دیا اور یوں اس کے چہرے اور بائیں بازو کے نچلے حصے تک سارا گوشت پگھل کر آپس میں جڑ گیا۔
ننھی بچی کیلئے کھانا اور بولنا بھی بے حد مشکل ہو چکا ہے جبکہ ایک آنکھ کی بصارت بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ تین سال تک یہ بچی علاج کی منتظر رہی اور بالآخر چند ماہ قبل سماجی تنظیم شانوو فاﺅنڈیشن کے سربراہ الوک سنگھ کو اس کی حالت زار کا علم ہوا۔ ان کی مددسے ہی جولی کو ہسپتال داخل کیا گیا اور تین ماہ قبل اس کا پہلا آپریشن سنجے گاندھی پوسٹ گریجویٹ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں ہوا۔ اس کے چہرے اور کندھے کے درمیان پگھل کر جڑے ہوئے گوشت کو کاٹنے کے بعد وہ تین سال میں پہلی بار اپنی گردن گھمانے کے قابل ہوئی ہے۔ ڈاکٹروں نے امید ظاہر کی ہے کہ آہستہ آہستہ اس کی حالت میں مزید بہتری آئے گی لیکن اس کے متعدد آپریشن کرنا ہونگے جس کیلئے طویل وقت اور بھاری اخراجات درکار ہونگے۔